Madarik-ut-Tanzil - Al-Israa : 103
فَاَرَادَ اَنْ یَّسْتَفِزَّهُمْ مِّنَ الْاَرْضِ فَاَغْرَقْنٰهُ وَ مَنْ مَّعَهٗ جَمِیْعًاۙ
فَاَرَادَ : پس اس نے ارادہ کیا اَنْ : کہ يَّسْتَفِزَّهُمْ : انہیں نکال دے مِّنَ : سے الْاَرْضِ : زمین فَاَغْرَقْنٰهُ : تو ہم نے اسے غرق کردیا وَمَنْ : اور جو مَّعَهٗ : اس کے ساتھ جَمِيْعًا : سب
تو اس نے چاہا کہ ان کو سرزمین (مصر) سے نکال دے تو ہم نے اس کو اور جو اس کے ساتھ تھے سب کو ڈبو دیا۔
103: فَاَرَادَ اَنْ یَّسْتَفِزَّھُمْ (اس نے ارادہ کیا کہ وہ ان کے قدم اکھاڑ دے) یعنی موسیٰ علیہ اسلام اور ان کی قوم کو نکال دے۔ مِّنَ الْاَرْضِ (زمین سے) یعنی ارض مصر سے یا سطح زمین سے ان کو قتل واستیصال سے جلا وطن کرے۔ فَاَغْرَقْنٰہُ وَمَنْ مَّعَہٗ جَمِیْعًا (پس ہم نے اس کو اور اس کے تمام ساتھ والوں کو غرق کردیا) پس اس کی تدابیر اسی پر طاری ہوگئی کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو قبطیوں سمیت مصر سے اکھاڑ دیا۔
Top