Madarik-ut-Tanzil - Al-Hijr : 72
لَعَمْرُكَ اِنَّهُمْ لَفِیْ سَكْرَتِهِمْ یَعْمَهُوْنَ
لَعَمْرُكَ : تمہاری جان کی قسم اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَفِيْ : البتہ میں سَكْرَتِهِمْ : اپنے نشہ يَعْمَهُوْنَ : مدہوش تھے
(اے محمد ﷺ تمہاری جان کی قسم وہ اپنی مستی میں مدہوش (ہو رہے) تھے۔
گمراہی کے نشہ میں صحیح غلط کا امتیاز ہی نہیں رہتا : 72: لَعَمْرُ کَ اِنَّہُمْ لَفِیْ سَکْرَتِھِمْ (تیری عمر کی قسم ! بیشک وہ اپنے نشے میں مست تھے) اپنی اس گمراہی میں جس نے ان کی عقل وتمیز میں خطأ و صواب کا فرق ختم کردیا تھا۔ اس میں لڑکیوں کو چھوڑ کر لڑکوں کو اختیار کرنے کی طرف اشارہ ہے۔ یَعْمَھُوْنَ (وہ سرمست ہیں) وہ حیران ہیں کہ کس طرح تیری بات کو قبول کریں۔ اور تیری نصیحت کی طرف کان لگائیں۔ نمبر 2۔ اسمیں خطاب رسول اللہ ﷺ کو۔ فرمایا اس میں آپ کی زندگی کی قسم اٹھائی اللہ تعالیٰ نے اور کسی پیغمبر کی زندگی کی قسم نہیں اٹھائی۔ اس سے آپ کی عظمت ظاہر ہوتی ہے۔ العَمر اور العمر دونوں ہم معنی ہیں۔ یعنی بقاء کو کہتے ہیں۔ البتہ قسم کیلئے ع کے فتحہ کو خفیف ہونے کی وجہ سے ترجیح دی ہے کیونکہ زبان پر قسم بہت لائی جاتی ہے اسی وجہ سے تو انہوں نے خبر کو حذف کردیا۔ تقدیر عبارت یہ ہے لعمرک قسمی۔
Top