Madarik-ut-Tanzil - Al-Hijr : 41
قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسْتَقِیْمٌ
قَالَ : اس نے کہا ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ عَلَيَّ : مجھ تک مُسْتَقِيْمٌ : سیدھا
(خدا نے) فرمایا کہ مجھ تک (پہنچنے کا) یہی سیدھا راستہ ہے۔
شیطانی پیروکاروں کی سزا و جہنم : 41، 42: قَالَ ھٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسْتَقِیْمٌ۔ اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَکَ عَلَیْھِمْ سُلْطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْغٰوِیْنَ (اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ مجھ تک پہنچنے کا سیدھا راستہ ہے میرے ان بندوں پر تیرا ذرا بھی بس نہ چلے گا مگر جو گمراہ لوگوں میں سے تیرے راستہ پر چلنے لگے) یعنی اس راستہ کے متعلق میں نے اپنے اوپر لازم کرلیا کہ میں اسکی نگرانی کروں اور وہ یہ ہے کہ میرے بندوں پر تمہیں دسترس نہ ہو البتہ جو گمراہی کی وجہ سے تیری اتباع کو اختیار کرلے۔ نمبر 2۔ عَلَیَّ کا معنی اِلَیَّ ہے قراءت : یعقوب نے عَلِیٌّ پڑھا ہے۔ اس صورت میں یہ فضیلت اور مرتبہ کی بلندی سے ہوگا۔ یعنی یہ راستہ بلندی والا سیدھا ہے۔
Top