Madarik-ut-Tanzil - Al-Hijr : 20
وَ جَعَلْنَا لَكُمْ فِیْهَا مَعَایِشَ وَ مَنْ لَّسْتُمْ لَهٗ بِرٰزِقِیْنَ
وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنائے لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں مَعَايِشَ : سامانِ معیشت وَمَنْ : اور جو۔ جس لَّسْتُمْ : تم نہیں لَهٗ : اس کے لیے بِرٰزِقِيْنَ : رزق دینے والے
اور ہم ہی نے تمہارے لئے اور ان لوگوں کے لئے جن کو تم روزی نہیں دیتے اس میں معاش کے سامان پیدا کئے۔
انسانی رزق زمین میں رکھے : 20: وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیْھَا (اور بنادیے اس میں) یعنی زمین میں مَعَایِشَ (اسباب زندگی) جمع معیشۃ کھانے پینے کی چیزیں۔ یہ یائے صریحہ کے ساتھ ہے بخلاف خبائث وغیرہ کے۔ اس میں صراحۃً یاء پڑھنا غلطی ہے۔ وَمَنْ لَّسْتُمْ لَہٗ بِرٰزِقِیْنَ (اور ان کو بھی پیدا کیا جن کو تم رزق دینے والے نہیں ہو) منؔ یہ معایش پر عطف ہونے کی وجہ سے محل نصب میں ہے یا لکم کے محل کی وجہ سے گویا عبارت اس طرح تھی وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیْھَا مَعَایِشَ وَ جَعَلْنَا لَکُمْ مَّنْ لَّسْتُمْ لَہٗ بِرٰزِقِیْنَ اور زمین میں ہم نے پیدا کیا تمہارے لئے اسباب معیشت اور پیدا کیا ان جانوروں کو جن کو تم رزق دینے والے نہیں۔ نمبر 2۔ جَعَلْنَالَکُمْ فِیْھَا مَعَایِشَ وَمَنْ لَّسْتُمْ لَہٗ بِرٰزِقِیْنَ اور ہم نے پیدا کئے زمین میں اسباب معیشت اور ان کے لئے بھی جن کو تم رزق دینے والے نہیں یعنی اہل و عیال، غلام و خدام جو لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کو رزق دے رہے ہیں وہ غلطی میں مبتلا ہیں۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہی رازق ہیں وہی ان کو اور ان کو رزق دیتے ہیں۔ اسمیں چوپائے بھی شامل ہیں وغیرہ ذلک۔ مگر یہ درست نہیں کہ منؔ کو محل جر میں مان لیں۔ اس طرح کہ لکم کی کمؔ ضمیر پر عطف ہو کیونکہ ضمیر مجرور پر عطف جائز نہیں صرف ایک صورت ہے کہ جار کو دوبارہ لایا جائے۔
Top