Madarik-ut-Tanzil - Al-Hijr : 18
اِلَّا مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْعَ فَاَتْبَعَهٗ شِهَابٌ مُّبِیْنٌ
اِلَّا : مگر مَنِ : جو اسْتَرَقَ : چوری کرے السَّمْعَ : سننا فَاَتْبَعَهٗ : تو اس کا پیچھا کرتا ہے شِهَابٌ : شعلہ مُّبِيْنٌ : چمکتا ہوا
ہاں اگر کوئی چوری سے سننا چاہے تو چمکتا ہوا انگارہ اسکے پیچھے لپکتا ہے۔
18: اِلَّا مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْعَ (مگر جس نے چرایا بات کو) جو سنی ہوئی چیز ہے۔ من ؔ یہ استثناء کی وجہ سے محل نصب میں ہے۔ فَاَتْبَعَہٗ شِھَابٌ پس اس کا پیچھا کرتا ہے شہاب) وہ ستارہ پھر وہ لوٹ جاتا ہے۔ مُّبِیْنٌ (ظاہر) دیکھنے والوں کیلئے۔ ایک قول یہ ہے کہ شیاطین کو آسمان کی طرف سے نہ روکا جاتا تھا۔ جب عیسیٰ (علیہ السلام) پیدا ہوئے تو تین آسمانوں سے روک دئیے گئے۔ جب محمد ﷺ پیدا ہوئے تو تمام آسمانوں سے روک دیے گئے۔
Top