Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 62
ثُمَّ رُدُّوْۤا اِلَى اللّٰهِ مَوْلٰىهُمُ الْحَقِّ١ؕ اَلَا لَهُ الْحُكْمُ١۫ وَ هُوَ اَسْرَعُ الْحٰسِبِیْنَ
ثُمَّ : پھر رُدُّوْٓا : لوٹائے جائیں گے اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف مَوْلٰىهُمُ : ان کا مولی الْحَقِّ : سچا اَلَا : سن رکھو لَهُ : اسی کا الْحُكْمُ : حکم وَهُوَ : اور وہ اَسْرَعُ : بہت جلد الْحٰسِبِيْنَ : حساب لینے والا
پھر لوٹا دیا جاتا ہے اس سب کو اللہ کی طرف جو کہ مالک حقیقی ہے ان سب کا،1 آگاہ رہو کہ حکم اللہ ہی کا ہے اور وہ بہت ہی جلد حساب چکانے والا ہے،
110 حساب خداوندی کی تذکیر و یاددہانی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ بہت ہی جلد حساب چکانے والا ہے۔ سو وہ پل بھر میں بلکہ اس سے بھی کہیں جلد سب کا حساب چکا دے گا۔ جس طرح اس دنیا میں وہ ایک ہی وقت میں اپنی گوناگوں اور بیشمار مخلوق میں سے ہر ایک کو اس کی طبیعت و ضرورت کے مطابق روزی پہنچا تا ہے اور لگاتار پہنچا رہا ہے۔ اسی طرح اس کے لئے وہاں ایک لحظہ میں سب کا حساب چکا دینا کچھ مشکل نہیں ہوگا کہ وہ حساب کتاب کے ان آلات اور ذرائع و وسائل کا محتاج نہیں جن کی ضرورت انسانوں کو ہوتی ہے۔ وہ ان سب حاجتوں اور ضرورتوں سے پاک اور وراء الوراء ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اس کی شان " کُنْ فَیَکُون " کی ہے۔ جو چاہے اور جیسا چاہے کرے ۔ جل و علا شانہ ۔ بہرکیف مرنے کے بعد ان سب کو بہرحال اللہ تعالیٰ ہی کی طرف لوٹنا ہے جو کہ ان سب کا مولائے حقیقی ہے اور ان تمام شرکاء و شفعاء میں سے کوئی بھی ان کے کچھ بھی کام نہیں آسکے گا جو انہوں نے مختلف ناموں سے از خود گھڑ رکھے ہیں کہ یہ سب کچھ فرضی و خیالی پلندے اور دھوکے کا سامان ہے ۔ والعیاذ باللہ -
Top