Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 4
وَ مَا تَاْتِیْهِمْ مِّنْ اٰیَةٍ مِّنْ اٰیٰتِ رَبِّهِمْ اِلَّا كَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَ
وَ : اور مَا تَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس نہیں آئی مِّنْ : سے۔ کوئی اٰيَةٍ : نشانی مِّنْ : سے اٰيٰتِ : نشانیاں رَبِّهِمْ : ان کا رب اِلَّا : مگر كَانُوْا : وہ ہوتے ہیں عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : منہ پھیرنے والے
اور نہیں آتی ان کے پاس کوئی نشانی ان کے رب کی نشانیوں میں سے مگر یہ لوگ اس سے منہ موڑے ہی رہتے ہیں،
9 اِعراض و روگردانی باعث ہلاکت و محرومی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان لوگوں کے پاس جو بھی کوئی نشانی ان کے رب کی طرف سے آتی ہے یہ اس سے اعراض و روگردانی ہی برتتے ہیں۔ اور یہ چیز باعث ہلاکت و محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو یہ لوگ ایسی ہر نشانی سے منہ موڑے ہی رہتے ہیں اور اس کے بارے میں غور و فکر سے کام لینے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔ تو پھر حق ان کی سمجھ میں آئے تو آخر کس طرح ؟ اور راہ حق و ہدایت ان کو نصیب ہو تو کیو نکر ؟ افسوس کہ غفلت و اعراض کا یہی مرض انسانی معاشرے میں اور خود مسلمان معاشرے میں آج بھی موجود ہے بلکہ آج کا مادہ پرست انسان اس مرض کا اور بھی زیادہ اور بری طرح سے شکار ہے۔ وہ را ہِ حق و باطل کے درمیان فرق وتمیز کی غرض سے سوچنے سمجھنے اور اس بارے دلائل وبراہین میں غور و فکر کرنے کے لئے نہ تیار ہوتا ہے اور نہ ہی اس کے پاس اس کے لئے کوئی وقت ہی ہے۔ اس کی تمام تر مصروفیت اور ساری تگ و دو دنیاوی مفادات کی تحصیل، نفسانی خواہشات کی تکمیل اور مادئہ و معدہ کے تقاضوں کی تعمیل کے محور کے گرد گھومتی ہے اور بس۔ اس سے آگے بڑھ کر کچھ سوچنے سمجھنے کے لیے یہ لوگ تیار ہی نہیں ہوتے۔ سو اعراض و روگردانی بیماریوں کی بیماری اور محرومیوں کی محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ -
Top