Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 30
وَ لَوْ تَرٰۤى اِذْ وُقِفُوْا عَلٰى رَبِّهِمْ١ؕ قَالَ اَلَیْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ١ؕ قَالُوْا بَلٰى وَ رَبِّنَا١ؕ قَالَ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ۠   ۧ
وَلَوْ : اور اگر (کبھی) تَرٰٓي : تم دیکھو اِذْ وُقِفُوْا : جب وہ کھڑے کئے جائیں گے عَلٰي : پر (سامنے) رَبِّهِمْ : اپنا رب قَالَ : وہ فرمائے گا اَلَيْسَ : کیا نہیں هٰذَا : یہ بِالْحَقِّ : سچ قَالُوْا : وہ کہیں گے بَلٰى : ہاں وَرَبِّنَا : قسم ہمارے رب کی قَالَ : وہ فرمائے گا فَذُوْقُوا : پس چکھو الْعَذَابَ : عذاب بِمَا : اس لیے کہ كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ : تم کفر کرتے تھے
اور اگر تم دیکھ سکو (حال اس وقت کا) جب کہ ان لوگوں کو کھڑا کردیا گیا ہوگا ان کے رب کے حضور (تو تم بڑا ہی عجیب اور عبرتناک منظر دیکھو) وہ ان سے پوچھے گا کیا یہ حق نہیں ہے ؟ تو یہ کہیں گے ہاں کیوں نہیں، قسم ہے ہمارے رب کی تب وہ فرمائے گا کہ اچھا تو اب چکھو تم لوگ مزہ اس عذاب کا اپنے اس کفر (وانکار) کے بدلے میں جو تم زندگی بھر) کرتے رہے تھے
42 کفار و مشرکین کی تحقیر و تذلیل کا ایک اور منظر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جب ان لوگوں کو ان کے رب کے حضور کھڑا کیا جائے گا اور وہ ان سے پوچھے گا کہ کیا یہ حق نہیں ہے ؟ تو یہ کہیں گے کہ ہاں کیوں نہیں۔ قسم ہے ہمارے رب کی تب وہ ان سے فرمائے گا کہ اب تم لوگ چکھو اور چکھتے رہو مزہ اس عذاب کا اپنے اس کفر وانکار کے بدلے میں جو تم کرتے رہے تھے دنیا میں۔ سو ان سے کہا جائیگا کہ اب چکھو تم لوگ مزہ اس عذاب کا کہ یہ سب کچھ تمہارا اپنا ہی کیا کرایا ہے جس کا بھگتان اب تم کو بہرحال بھگتنا ہوگا۔ اور چونکہ دنیاوی زندگی کی اپنی پوری فرصت کو تم لوگوں نے کفر و انکار کے اندھیروں میں گزارا، اس لئے اب تم ہمیشہ کیلئے اسی عذاب الیم و مقیم میں رہو ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو یہ کفار و مشرکین کی تذلیل و تحقیر کا ایک مظہر اور منظر ہے جس کو یہاں بیان فرمایا گیا ہے اور جس سے ان لوگوں کو کشف حقائق اور فیصلہ کے اس یوم عظیم میں سابقہ پیش آئے گا ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہِ الْعَظِیْمِ مِنْ کُلِّ نَوْعٍ مِّنْ اَنْوَاعِ الْعَذَابِ وَمِنْ کُلِّ شَائِبَۃٍ مِّنْ شَوَائِبِ الْکُفْرِ وَالشِّرْکِ-
Top