Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 132
وَ لِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَ
وَلِكُلٍّ : اور ہر ایک کے لیے دَرَجٰتٌ : درجے مِّمَّا : اس سے جو عَمِلُوْا : انہوں نے کیا (ان کے اعمال) وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : بیخبر عَمَّا : اس سے جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں
اور ہر کسی کے درجے ہیں ان کے اپنے کئے کے باعث، اور تیرا رب بیخبر نہیں ان کے ان کاموں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں،2
258 درجات و مراتب کا انحصار انسان کے اپنے عمل و کردار پر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہر کسی کے لیے درجے ہیں ان کے اپنے عمل و کردار کی بنا پر۔ اور تمہارا رب بیخبر نہیں ان کاموں سے جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔ سو اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ ہر کسی کے درجات و مراتب کا مدار اسکے عمل و کردار پر ہوگا۔ جیسا کسی کا عمل ہوگا، ویسا ہی وہ اس کا صلہ اور بدلہ پائے گا۔ مدار بہرحال اپنے عقیدہ و عمل اور اخلاق و کردار پر ہوگا نہ کہ رنگ و نسل وغیرہ کے ان مصنوعی فوارق و امتیازات پر جو کہ اہل دنیا نے از خود گھڑ رکھے ہیں اور آخرت میں ان درجات و مراتب کا تفاضل تو دنیا سے کہیں بڑھ کر ہوگا { وَلَلْاٰخِرَۃُ اَکْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّاَکْبَرُ تَفْضِیْلاً } ۔ (بنی اسرائیل : 21) ۔ کوئی دوزخ کے نچلے گڑھے میں ہوگا اور کوئی اس کے کنارے پر ۔ والعیاذ باللہ ۔ اسی طرح کوئی جنت کے وسط میں ہوگا اور کوئی اس کے کنارے پر۔ (المراغی و المعارف وغیرہ) ۔ مدار بہرکیف ہر کسی کے اپنے عمل و کردار پر ہوگا اور اللہ پاک ان لوگوں کے ان تمام اعمال سے پوری طرح باخبر ہے جو یہ لوگ کرتے رہے اور کر رہے ہیں۔ اس لئے اس کے یہاں اس بناء پر اور اس سلسلے میں درجہ بندی سے متعلق کوئی دقت و دشواری یا کسی طرح کی کوئی مشکل پیش نہیں آئیگی۔ سو اس راہ میں فلاں ابن فلاں کوئی چیز نہیں۔ دارومدار بہرحال عمل و کردار پر ہے ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقِ لِمَا یُحِبُّ ویُرِیْدُ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین -
Top