Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 24
جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
جَزَآءًۢ : بدلہ ہے بِمَا كَانُوْا : بوجہ اس کے جو تھے وہ يَعْمَلُوْنَ : وہ عمل کرتے
(یہ سب کچھ) ان کے ان اعمال کے بدلے میں ہوگا جو وہ (زندگی بھر) کرتے رہے تھے
[ 21] اہل جنت کیلئے ایک خوش کن اعلان کا ذکر وبیان : سو اہل جنت کو اس اعلان خوش کن سے نوازا جائے گا کہ ان کو یہ سب کچھ ان کے ان اعمال کے بدلے میں ملے گا جو یہ کرتے رہے تھے یعنی اپنی دنیای زندگی کی فرصت محدود میں۔ سو جنت تو دراصل اللہ پاک کے خاص الخاص کرم اور محض اس کی مہربانی سے عطا ہوگی، مگر اس عطاء و بخشش اور مہربانی کا سبب ان حضرات کے وہ اعمال صالحہ ہوں گے جو انہوں نے اپنی زندگیوں میں انجام دیے ہوں گے، اس لیے اس اکرم الاکرمین کی طرف سے اس کو ان کے ان اعمال کا صلہ و بدلہ قرار دیا جائے گا، تاکہ اس طرح ان کا لفط و سرور دوبالا ہو، فالحمد للّٰہ رب العالمین، انسان کی چونکہ فطرت یہ ہے کہ جو چیز اس کو اپنے حق کے طور پر حاصل ہوتی ہے اس کی قدر و قیمت اس کے یہاں خاص طور پر زیادہ ہوتی ہے، نسبت اس چیز کے جو اس کو اتفاقاً حاصل ہوجائے، یا مفت بطور صدقہ ملی ہو، اس لیے اہل جنت کو وہاں پر اس صدائے دلنواز سے نوازا جائے گا کہ یہ سب کچھ تمہارے اپنے اعمال کا صلہ و بدلہ ہے جو تم لوگ اپنی دنیاوی زندگی میں کرتے رہے تھے۔ اللہ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین، وباللّٰہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی ما یحب ویرید، وھو الھادی الیٰ سواء السبیل، اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر گامزن رکھے۔
Top