Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 151
اُولٰٓئِكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ حَقًّا١ۚ وَ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّهِیْنًا
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْكٰفِرُوْنَ : کافر (جمع) حَقًّا : اصل وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا ہے لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے عَذَابًا : عذاب مُّهِيْنًا : ذلت کا
ایسے لوگ (اپنے ایمان کے سب دعو وں کے باوجود) پکے کافر ہیں، اور ہم نے تیار کر رکھا ہے ایسے کافروں کے لئے ایک بڑا ہی رسوا کن عذاب،3
390 کسی بھی رسول کا انکار کفر ہے : سو رسولوں کا انکار کرنے والے ایسے لوگ پکے کافر ہیں۔ اور جس ایمان کے یہ دعویدار ہیں وہ معتبر نہیں۔ کیونکہ وہ شرعی ایمان نہیں کہ شرعی ایمان کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے سب ہی رسولوں پر سچا پکا ایمان لایا جائے۔ سو کسی بھی رسول کا انکار کفر ہے۔ اور ایسے لوگ جو اپنے زعم اور گھمنڈ کے مطابق بعض رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں اور بعض کا انکار کرتے ہیں وہ اپنے آپ کو جو چاہیں سمجھیں مگر وہ پکے کافر ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 391 کافروں کیلئے رسواء کن عذاب : تاکہ پیغمبروں کے ساتھ کفر کر کے انہوں نے توہینِ حق کے جس سنگین جرم کا ارتکاب کیا تھا اس کا ان کو پورا بدلہ مل سکے ۔ فَاِنَّ الْجَزَائَ مِنْ جِنْسِ الْعَمَلِ ۔ کافروں کیلئے عذاب مہین کی اس تصریح سے یہ امر بھی واضح ہوجاتا ہے کہ ایسا عذاب صرف کافروں کیلئے ہے، جبکہ مومنوں کو ملنے والے اس عذاب کی نوعیت اہانت و تذلیل کی نہیں بلکہ تزکیہ و تطہیر کی ہوگی ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا -
Top