Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 11
یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْۤ اَوْلَادِكُمْ١ۗ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ١ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَیْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ١ۚ وَ اِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ١ؕ وَ لِاَبَوَیْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ اِنْ كَانَ لَهٗ وَلَدٌ١ۚ فَاِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلَدٌ وَّ وَرِثَهٗۤ اَبَوٰهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ١ۚ فَاِنْ كَانَ لَهٗۤ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ مِنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ یُّوْصِیْ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍ١ؕ اٰبَآؤُكُمْ وَ اَبْنَآؤُكُمْ لَا تَدْرُوْنَ اَیُّهُمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا١ؕ فَرِیْضَةً مِّنَ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
يُوْصِيْكُمُ
: تمہیں وصیت کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
فِيْٓ
: میں
اَوْلَادِكُمْ
: تمہاری اولاد
لِلذَّكَرِ
: مرد کو
مِثْلُ
: مانند (برابر
حَظِّ
: حصہ
الْاُنْثَيَيْنِ
: دو عورتیں
فَاِنْ
: پھر اگر
كُنَّ
: ہوں
نِسَآءً
: عورتیں
فَوْقَ
: زیادہ
اثْنَتَيْنِ
: دو
فَلَھُنَّ
: تو ان کے لیے
ثُلُثَا
: دوتہائی
مَا تَرَكَ
: جو چھوڑا (ترکہ)
وَاِنْ
: اور اگر
كَانَتْ
: ہو
وَاحِدَةً
: ایک
فَلَھَا
: تو اس کے لیے
النِّصْفُ
: نصف
وَلِاَبَوَيْهِ
: اور ماں باپ کے لیے
لِكُلِّ وَاحِدٍ
: ہر ایک کے لیے
مِّنْهُمَا
: ان دونوں میں سے
السُّدُسُ
: چھٹا حصہ 1/2)
مِمَّا
: اس سے جو
تَرَكَ
: چھوڑا (ترکہ)
اِنْ كَانَ
: اگر ہو
لَهٗ وَلَدٌ
: اس کی اولاد
فَاِنْ
: پھر اگر
لَّمْ يَكُنْ
: نہ ہو
لَّهٗ وَلَدٌ
: اس کی اولاد
وَّوَرِثَهٗٓ
: اور اس کے وارث ہوں
اَبَوٰهُ
: ماں باپ
فَلِاُمِّهِ
: تو اس کی ماں کا
الثُّلُثُ
: تہائی (1/3)
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَ لَهٗٓ
: اس کے ہوں
اِخْوَةٌ
: کئی بہن بھائی
فَلِاُمِّهِ
: تو اس کی ماں کا
السُّدُسُ
: چھٹا (1/6)
مِنْۢ بَعْدِ
: سے بعد
وَصِيَّةٍ
: وصیت
يُّوْصِيْ بِھَآ
: اس کی وصیت کی ہو
اَوْ دَيْنٍ
: یا قرض
اٰبَآؤُكُمْ
: تمہارے باپ
وَاَبْنَآؤُكُمْ
: اور تمہارے بیٹے
لَا تَدْرُوْنَ
: تم کو نہیں معلوم
اَيُّھُمْ
: ان میں سے کون
اَقْرَبُ لَكُمْ
: نزدیک تر تمہارے لیے
نَفْعًا
: نفع
فَرِيْضَةً
: حصہ مقرر کیا ہوا
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ کا
اِنَّ اللّٰهَ
: بیشک اللہ
كَانَ
: ہے
عَلِيْمًا
: جاننے والا
حَكِيْمًا
: حکمت والا
اللہ تمہیں تاکیدی حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں، کہ ایک مرد کا حصہ برابر ہے دو عورتوں کے حصے کے، پھر اگر (اولاد میں) صرف لڑکیاں ہی ہوں (دو یا) دو سے زیادہ، تو ان کو میت کے کل ترکے کا دو تہائی ملے گا، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کو اس کا آدھا ملے گا، اور میت کے ماں باپ میں سے ہر ایک کو اس کے کل ترکے کا چھٹا حصہ ملے گا، اگر اس کی کوئی اولاد ہو، اور اگر اس کی کوئی بھی اولاد نہ ہو اور اس کے ماں باپ ہی اس کے وارث ہوں، تو اس کی ماں کو ایک تہائی ملے گا، پھر اگر اس کے (بہن) بھائی بھی ہوں تو اس کی ماں کو چھٹا حصہ ملے گا (یہ سب حصے تقسیم ہوں گے) اس وصیت کے بعد جو میت نے کی ہو، یا قرض کے بعد، (جو اس نے دینا ہو، اور وراثت کی یہ تقسیم تمہاری مرضی پر نہیں رکھی کہ) تم نہیں جانتے کہ تمہارے ماں باپ اور تمہاری اولاد میں سے کون فائدے کے لحاظ سے تمہارے زیادہ قریب ہے، (پس) اللہ کی طرف سے حصہ مقرر کردیا گیا، بلاشبہ اللہ سب کچھ جانتا، بڑا ہی حکمتوں والا ہے
23 اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر رحمت و عنایت کا ایک مظہر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ تم لوگوں کو تمہاری اولادوں کے بارے میں تاکیدی حکم دیتا ہے ۔ سبحان اللہ ۔ اولاد جو کہ انسان کو سب سے زیادہ محبوب اور پیاری ہوتی ہے، اور جس کے لئے وہ سب پاپڑ بیلتا، اور طرح طرح کی مشقتیں برداشت کرتا ہے، اس کے لئے بھی رب تعالیٰ اس کو اس طرح تاکیدی حکم دیتا ہے، تاکہ کہیں ان کی کوئی حق تلفی نہ ہوجائے، سو اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ رب تعالیٰ اپنے بندوں پر کس قدر مہربان ہے، پس اس سے معلوم ہوا کہ رب تعالیٰ ہماری اولادوں پر ہم سے بھی کہیں بڑھ کر مہربان ہے، جل جلالہ پس کتنے ظالم اور کس قدر ناشکرے ہیں وہ لوگ، جو اپنی اولادوں کو اس وحدہ لاشریک کی عبادت و بندگی کی تعلیم و تلقین نہیں کرتے، اور اسمیں تساہل بلکہ غفلت اور لاپرواہی سے کام لیتے ہیں، وَالْعِیَاذ باللّٰہ الْعَظِیْم یہاں پر یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ تقسیم میراث سے متعلق جو احکام ارشاد فرمائے گئے ہیں ان کو اللہ پاک نے اپنی وصیت سے تعبیر فرمایا ہے اور وصیت کا صحیح مفہوم عربی زبان میں یہ ہے کہ کسی شخص پر یہ ذمہ داری ڈالی جائے کہ جب فلاں صورت پیش آئے تو وہ فلاں طریقہ یا فلاں طرز عمل اختیار کرے، اس میں وصیت کرنے والے کی پیش بینی خیر خواہی اور اس کی شفقت کا پہلو بھی مضمر ہوتا ہے، اور اس کے اندر ایک عہد و معاہدہ کی ذمہ داری بھی پائی جاتی ہے۔ اردو میں ایسا کوئی لفظ نہیں پایا جاتا جو اس لفظ کے ان تمام مضمرات پر حاوی اور مشتمل ہو اس لئے حضرات مترجمین نے اس کا ترجمہ مختلف الفاظ سے کیا ہے اور ہم نے اپنے ترجمہ میں اس کے لئے یہ الفاظ اختیار کئے ہیں ۔ والحمد للہ جل وعلا - 24 میراث میں ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر : سو اس سے معلوم ہوا کہ میراث میں اصل اور مقرر شدہ حصہ تو لڑکیوں کا ہے، اور لڑکوں کا حصہ اسی کے حساب سے اس کا دوگنا رکھا گیا ہے، اور پھر مردوں کے لئے یہ دوگنا حصہ بھی اس لئے رکھا گیا ہے کہ اسلام کی نگاہ میں کمانے اور خرچ کرنے کی اصل ذمہ داری مرد کی ہے نہ کہ عورت کی، اسی لئے عورت جب بچی ہوتی ہے تو اس کا خرچہ اس کے باپ کے ذمے ہوتا ہے، جب وہ بیوی بن جاتی ہے تو اسکا نفقہ اس کے خاوند کے ذمے ہوتا ہے، اور جب وہ ماں ہوجاتی ہے تو اس کا خرچہ اس کی اولاد کے ذمے ہوتا ہے، ہاں مخصوص حالات میں جب اسے کمانے کی ضرورت پڑجائے تو اسلامی حدود کے اندر، اور پردے کے ساتھ وہ ایسا کرسکتی ہے، کہ اپنی ضروریات کی تحصیل و تکمیل کیلئے وہ خود کمائی کرے، لیکن یہ استثنائی صورت ہے، اصل بات وہی ہے جو پہلے مذکور ہوئی، پس آج کل جو عورتوں کے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کی بات کی جاتی ہے، یہ اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں، بلکہ یورپ وغیرہ کے ان مادہ پرست ملکوں اور قوموں کی مادہ پرستانہ ذہنیت کا چربہ ہے، جن کے یہاں مادہ اور معدہ ہی سب کچھ ہے، ایمان و اخلاق کی وہاں کوئی قدر و قیمت ہی نہیں، بلکہ پیٹ بھرنا اور بطن و فرج کی خواہشات کی تکمیل کرنا ہی ان لوگوں کی زندگی کی معراج ہے اور بس، جبکہ اسلام کی تعلیمات مقدسہ کی رو سے اصل چیز ایمان و عمل اور اخلاق و کردار کی وہ دولت ہے جس پر دنیا و آخرت کی صلاح و فلاح کا مدارو انحصار ہے، بہر کیف اسلام کے نظام معاشرت میں چونکہ کفالت کی ذمہ داری اصل میں مرد ہی کی ہوتی ہے اور خلقی صفات کے اعتبار سے وہی اس کا اہل ہے اس لئے میراث میں اس کا حصہ دو گنا رکھا گیا ہے۔ اور یہی تقاضا ہے عقل ونقل کا۔ 25 تنفیذ وصیت اور ادائیگیئ قرض تقسیم میراث سے پہلے : اسی لئے میت کی میراث کی تقسیم، اس کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی، اور وصیت کی تنفیذ کے بعد ہی عمل میں لائی جاسکتی ہے، اور یہاں پر جو دین (قرض) کا عطف وصیت پر واؤ کی بجائے حرف او سے کیا گیا ہے تو اس سے ان دونوں یعنی قرض اور وصیت کی تساوی اور برابری کا ثبوت ملتا ہے، یعنی یہ دونوں اپنی اہمیت اور اصل فرضیت کے اعتبار سے باہم مساوی و برابر ہیں، (محاسن التاویل، المراغی وغیرہ) پھر ان دونوں میں بھی ذکر کے اعتبار سے اگرچہ وصیت مقدم ہے مگر اہمیت اور ادائیگی کے اعتبار سے قرض مقدم ہے، جیسا کہ حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ آنحضرت ﷺ نے اپنے فیصلے میں قرض (دَین) کو وصیت پر مقدم رکھا ہے، (ترمذی کتاب الفرائض) لیکن چونکہ وصیت کا ادا کرنا بڑا بھاری اور گراں ہوتا ہے ایک تو اس لیے کہ وہ کسی مقابل اور عوض کے بغیر ہوتی ہے اور دوسرے اس لیے کہ اس کا کوئی مطالبہ اور پیچھا کرنے والا نہیں ہوتا، اس لیے ذکر میں اس کو یہاں پر مقدم رکھا گیا ہے، بہرکیف دین یعنی قرض اور وصیت دونوں کا تعلق چونکہ حقوق الانسان سے ہے اس لئے ان کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ اسی لئے ان کی اس عظمت اہمیت کی بناء پر ان کے تقاضوں کو مقدم رکھا گیا ہے، اور ارشاد فرمایا گیا کہ میت کے ترکہ اور میراث کی ان کے ورثاء اور مستحقین میں تقسیم سے قبل دین یعنی قرض کی ادائیگی، اور وصیت کی تنفیذ ضروری ہے، اس کے بعد ہی میت کے ترکہ کو اس کے ورثاء کے درمیان تقسیم کیا جاسکے گا۔ علم فقہ اور میراث میں اسی ترتیب کو بیان کیا گیا ہے۔ اور یہی عقل ونقل دونوں کا تقاضا ہے۔ 26 تقسیم میراث مقررہ حصوں کے مطابق : پس تم لوگ ورثاء کے حقوق اسی طرح اداء کرو جس طرح اللہ نے مقرر فرمائے ہیں کیونکہ تم لوگ نہیں جانتے کہ تمہاری اولاد میں سے تمہارے نفع کے اعتبار سے کون تمہارے زیادہ قریب ہے، اس لئے تم ان کے بارے میں صحیح معیار قائم نہیں کرسکتے، کیونکہ تمہاری عقل و فکر کے زاوئے محدود ہیں، اور تم اغراض و اَہواء کے جالوں میں پھنسے ہوئے لوگ ہو، اس لئے اللہ پاک نے میراث اور حصوں کی تقسیم کے سلسلہ میں معاملہ تم پر نہیں چھوڑا بلکہ سب کچھ خود ہی طے فرما دیا، ورنہ تم اسی طرح کی بےانصافیاں کرتے جن کے بعض نمونے زمانہ جاہلیت میں پائے جاتے تھے کہ کمزور و بےسہارا بچوں اور عورتوں کو حق میراث سے محروم کردیا جاتا تھا، پس تمہاری خیر اور بہتری اسی میں ہے کہ تم لوگ ورثاء کے حقوق اور ان کے مقرر کردہ حصوں کو اسی طرح ادا کرو۔ جس طرح کہ حضرت حق جل مجدہ، نے مقرر فرمائے ہیں۔ نہ کسی کے حصے میں کوئی کمی اور کوتاہی کرو اور نہ اس میں زیادتی و اضافہ۔ بلکہ ہر ایک کو اس کا پورا حق دو ۔ 27 اللہ تعالیٰ کے اوامرو ارشادات کی اہمیت و عظمت : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ سب کچھ جانتا بڑا ہی حکمت والا ہے۔ اس لئے اس کا ہر حکم علم و حکمت پر مبنی ہوتا ہے، پس تم لوگ بےچون و چرا اس کے حکم و ارشاد پر اعتماد کرتے ہوئے اسے دل و جان سے اپنایا کرو کہ اسی میں تمہاری خیر اور بھلائی ہے، دنیا میں بھی، اور آخرت میں بھی، اور اس کے سوا اور کسی کے بھی حکم و ارشاد کی یہ شان نہیں ہوسکتی، کہ کمال علم و حکمت کی یہ شان اس وحدہ لاشریک کے سوا اور کسی کی ہوسکتی ہی نہیں، بہرکیف آیت کریمہ کے آخر میں اللہ تعالیٰ کی صفت علم و حکمت کا حوالہ دے کر اس کے احکام و ارشادات کی عظمت و اہمیت کو واضح فرما دیا گیا ہے، اور آگاہ فرما دیا گیا کہ میراث کی یہ تقسیم اللہ تعالیٰ کے علم کامل اور حکمت بےپاباں پر مبنی ہے، اس لئے اس پر نہ کسی کے لئے کسی اعتراض کی کوئی گنجائش ہوسکتی ہے، اور نہ ہی اس تقسیم کا کوئی متبادل ممکن ہوسکتا ہے۔ کیونکہ اللہ پاک کا علم ماضی حال اور سب پر حاوی اور ظاہر و باطن اور حال و مآل سب پر ایک برابر محیط ہے سبحانہ و تعالیٰ ، اور اس کے ہر قول و ارشاد اور حکم و فرمان میں گہری حکمت کارفرما ہوتی ہے اور کسی انسان کے بس میں نہیں ہوسکتا کہ وہ اس کی حکمت کی تمام باریکیوں کو سمجھ سکے۔ سبحانہ و تعالیٰ ، سو اس کا حکم جیسا ہے ویسا ہی بجا لایا جائے، وباللہ التوفیق۔
Top