Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 117
اِنْ یَّدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖۤ اِلَّاۤ اِنٰثًا١ۚ وَ اِنْ یَّدْعُوْنَ اِلَّا شَیْطٰنًا مَّرِیْدًاۙ
اِنْ يَّدْعُوْنَ : وہ نہیں پکارتے مِنْ دُوْنِهٖٓ : اس کے سوا اِلَّآ اِنَاثًا : مگر عورتیں وَاِنْ : اور نہیں يَّدْعُوْنَ : پکارتے ہیں اِلَّا : مگر شَيْطٰنًا : شیطان مَّرِيْدًا : سرکش
یہ (مشرک) لوگ اللہ کے سوا نہیں پکارتے مگر کچھ عورتوں (کے ناموں) کو، اور یہ نہیں پکارتے مگر اس بڑے سرکش شیطان کو،
302 مشرکین کا بےحقیقت مادہ ناموں کو پکارنا : سو ارشاد فرمایا گیا اور حصر و قصر کے ساتھ فرمایا گیا کہ یہ لوگ اللہ کے سوا نہیں پکارتے مگر کچھ عورتوں کے ناموں کو۔ مثلًا لات، عزی، منات اور نائلہ وغیرہ، جو کہ سب کے سب مونث اور عورتوں کے نام ہیں۔ اور اسی طرح وہ لوگ فرشتوں کو خدا کی بیٹیاں قرار دیتے تھے۔ اسی طرح ہندو کالی دیوی، لکشمی دیوی، وغیرہ مختلف ناموں سے اپنے معبودوں کو پکارتے ہیں۔ بہرکیف اس طرح مشرکین اپنے ان خودساختہ بتوں کو پوجتے پکارتے اور کہتے تھے اور کہتے ہیں کہ یہ ہمارے سفارشی ہیں (روح کبیر، قرطبی، ابن کثیر، اور محاسن التاویل وغیرہ) ۔ افسوس کہ اسی ذہنیت کے جراثیم بہت سے جاہل مسلمانوں میں بھی پائے جاتے ہیں اور وہ اپنے بزرگوں کیلئے " سہیلی سرکار "، " نویلی سرکار "، اور " سہاگن سرکار " وغیرہ جیسے مونث نام تجویز کرتے اور انہی سے ان کو پکارتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 303 شیطان مرید کی پوجا و پکار : سو ارشاد فرمایا گیا کہ یہ نہیں پکارتے مگر اس بڑے سرکش شیطان کو کہ اسی کے اغواء اور تحریض سے یہ لوگ ایسا کرتے ہیں۔ اور اس طرح کفر و شرک میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور اس طرح بےچون و چرا اطاعت اس کی عبادت ہے جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا { اَلَمْ اَعْہَدْ اِلَیْکُمْ یا بَنِیْ اٰدَمَ اَنْ لَّاتَعْبُدُوا الشَّیْطَانَ انَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ} (یسٰین : 60) یعنی " اے بنی آدم کیا میں نے تم سے یہ عہد نہیں لیا تھا کہ تم شیطان کی بندگی نہیں کرنا کہ وہ تمہارا کھلم کھلا دشمن ہے "۔ نیز دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا { بَلْ کَانُوْا یَعْبُدُوْنَ الجِنَّ اَکْثَرُھُمْ بہمْ مَؤمِنُونَ } الآیۃ (سبا : 4 1) " نہیں بلکہ یہ لوگ جنوں کی پوجا کرتے تھے اور ان میں کے اکثر انہی پر ایمان پر ایمان رکھتے تھے "، سو شرک کے اس سارے کاروبار میں ان مشرکوں کا اصل لیڈر اور بڑا گرو چونکہ شیطان سرکش ہی تھا اور ہے جس نے خدا وند قدوس کے سامنے اس کے حکم و ارشاد کی اعلانیہ اور کھلم کھلا خلاف ورزی کی تھی اور آدم کو سجدہ کرنے سے انکار کردیا تھا جس سے وہ مردود اور راندہ درگاہ اور ہمیشہ کے لئے مطرود و ملعون ہوگیا۔ اس لئے یہاں پر ان کے اسی بڑے گرو کا ذکر فرمایا گیا۔
Top