Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 47
وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ لِبَاسًا وَّ النَّوْمَ سُبَاتًا وَّ جَعَلَ النَّهَارَ نُشُوْرًا
وَهُوَ : اور وہ الَّذِيْ جَعَلَ : جس نے بنایا لَكُمُ : تمہارے لیے الَّيْلَ : رات لِبَاسًا : پردہ وَّالنَّوْمَ : اور نیند سُبَاتًا : راحت وَّجَعَلَ : اور بنایا النَّهَارَ : دن نُشُوْرًا : اٹھنے کا وقت
اور وہ اللہ وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے رات کو ایک عظیم الشان لباس بنادیا اور نیند کو ایک کامل سکون کی چیز اور اس نے بنایا دن کو دوبارہ اٹھنے کا وقت3
59 رات اور دن کے ادلنے بدلنے میں دعوت غور و فکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ اللہ وہی ہے جس نے تمہارے لیے رات کو ایک عظیم الشان لباس بنادیا۔ سو اس نے رات کو ایک ایسا عظیم الشان اور ممتاز لباس بنایا کہ اس کی دوسری کوئی نظیر و مثال موجود نہیں۔ سو ذرا دیکھو کہ کس طرح ایک سیاہ چادر سارے عالم پر تان دی جاتی ہے۔ ایک سناٹا ہے جو چار سوچھا جاتا ہے اور سکون و راحت کے لئے ایک نہایت ہی پرسکون اور مناسب ماحول مہیا فرما دیا جاتا ہے۔ اور نیند کا آرام ایک ایسا آرام ہے کہ اس کا دوسرا کوئی بدل نہیں۔ چناچہ انسان جب سو کراٹھتا ہے تو ایک نئی قوت و توانائی سے سرشار ہوتا ہے اور پھر دن کا وہ بےمثال اجالا کردیا جاتا ہے جس میں انسان اٹھتے ہی اپنے کاروبار میں مشغول ہوجاتا ہے۔ کیا ہزارہا سال سے چلنے والا یہ اس قدر مستحکم اور مربوط نظام کسی قادر مطلق کی قدرت و فرمانروائی کے بغیر از خود یونہی چل سکتا ہے ؟ نیز اس میں یہ درس عبرت بھی ہے کہ جس طرح تم لوگ روزانہ رات کی خاموشی میں سو جاتے ہو اور موت سے ملتی جلتی کیفیت سے دو چار ہوجاتے ہو اور صبح کی روشنی میں اٹھ کر پھر اپنی اپنی چلت پھرت میں لگ جاتے ہو اسی طرح موت کے بعد بھی تم لوگ دوبارہ اٹھ کھڑے ہوؤ گے۔ سو اس طرح روزمرہ کا تمہارا یہ سونا جاگنا تمہارے لئے طرح طرح کی ظاہری اور جسمانی فوائد کے علاوہ آخرت کی تذکیر اور یاددہانی کا بھی ایک عظیم الشان ذریعہ ہے تاکہ اس طرح تم لوگ آخرت کی حقیقی اور ابدی زندگی کے لئے تیاری کرسکو قبل اس سے کہ فرصت عمر تمہارے ہاتھ سے نکل جائے۔ اور اس طرح تم اپنی آخرت کو ہمیشہ یاد رکھو جو کہ اصل بنیاد ہے فرد اور معاشرے کی اصلاح کی۔ اسی لئے نبی اکرم ﷺ نے سونے کے بعد اٹھنے کے موقعہ پر اپنی امت کو جو دعا تلقین فرمائی ہے اس میں بھی اسی کا تذکرہ ہے۔ اور وہ دعا یہ ہے ۔ " اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَا اَمَاتَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ " ۔ یعنی شکر ہے اس اللہ کا جس نے ہمیں زندگی بخشی اس کے بعد کہ اس نے ہمیں موت سے ہمکنار کردیا تھا اور اسی کی طرف جانا ہے دوبارہ زندہ ہوکر۔ سبحان اللہ ۔ کس قدر عظیم الشان اور کتنی مقدس اور پاکیزہ ہیں دین متین کی یہ تعلیمات مقدسہ جو عام طبعی امور کو بھی نیکی اور عبادت بنا دیتی ہیں۔ کہاں مومن کا یہ سونا اور جاگنا جس میں اس قدر عظیم الشان درسہائے عبرت و بصیرت ہیں اور کہاں ایمان سے محروم کافر و منکر انسان کا وہ سونا جو خالص ایک حیوان کا سونا اور جاگنا ہے۔ جس میں ایسے کسی درس عبرت و بصیرت کا کوئی سوال ہی نہیں ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا -
Top