Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 42
وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَلَا تَلْبِسُوْا : اور نہ ملاؤ الْحَقَّ : حق بِالْبَاطِلِ : باطل سے وَتَكْتُمُوْا : اور ( نہ) چھپاؤ الْحَقَّ : حق وَ اَنْتُمْ : جبکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ہو
اور نہ ملاؤ تم حق کو باطل کے ساتھ اور نہ چھپاؤ تم (نور) حق کو جانتے بوجھتے
129 کتمان حق سے ممانعت : ۔ بوجھ کر حق کو چھپانے کے ہولناک جرم سے ممانعت : سو جان بوجھ کر حق کو چھپانے کا جرم ایک ہولناک جرم ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ کہ جان بوجھ کر حق کو چھپانا اور حق کو باطل کے ساتھ ملانا اور گڈ مڈ کرنا، دو ہرا جرم ہے، کہ اس میں اپنی محرومی کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی حق سے محروم کرنا ہے۔ (معارف للکاندہلوی (رح) ) ۔ یعنی حق کو مت چھپاؤ اس حال میں کہ تم جانتے ہو کہ یہ حق ہے اور یہ باطل۔ اور یہ کہ حق کو چھپانا بڑا سنگین جرم ہے کہ ایسے میں کتمان حق یعنی حق کو چھپانا اور بھی سنگین جرم بن جاتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ پس تم لوگ حضرت خاتم الانبیائ ﷺ سے متعلق ان نعوت اور صفات کو مت چھپاؤ جن سے تم واقف و آگاہ ہو، اور جو ان سے متعلق تمہاری کتابوں میں موجود ہیں، (صفوۃ، ابن کثیر وغیرہ) ۔ کہ اس طرح کر کے تم لوگ نور حق سے محروم ہونے اور محروم کرنے کے دوہرے جرم کے مرتکب ہوؤ گے جس کا انجام نہایت برا اور انتہائی ہولناک اور سنگین ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top