Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 139
قُلْ اَتُحَآجُّوْنَنَا فِی اللّٰهِ وَ هُوَ رَبُّنَا وَ رَبُّكُمْ١ۚ وَ لَنَاۤ اَعْمَالُنَا وَ لَكُمْ اَعْمَالُكُمْ١ۚ وَ نَحْنُ لَهٗ مُخْلِصُوْنَۙ
قُلْ : کہہ دو اَتُحَآجُّوْنَنَا : کیا تم ہم سے حجت کرتے ہو فِي ۔ اللہِ : میں۔ اللہ وَهُوْ : وہی ہے رَبُّنَا : ہمارا رب وَرَبُّكُمْ : اور تمہارا رب وَلَنَا : اور ہمارے لئے اَعْمَالُنَا : ہمارے عمل وَ : اور لَكُمْ : تمہارے لئے اَعْمَالُكُمْ : تمہارے عمل وَنَحْنُ : اور ہم لَهُ : اسی کے ہیں مُخْلِصُوْنَ : خالص
کہو کیا تم لوگ ہم سے جھگڑا کرتے ہو اللہ کے بارے میں، حالانکہ وہی رب ہے ہمارا بھی، اور تمہارا بھی، اور ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں، اور ہم اس کیلئے خالص کرنے والے ہیں، (اپنی عبادت و بندگی کو)
383 اللہ تعالیٰ کے یہاں قبولیت کی اساس صدق و اخلاص : کہ اس کے یہاں صرف وہی عمل قابل قبول ہوسکتا ہے جو خالص اسی کیلئے ہو۔ اس میں اور کسی طرح کا کوئی شائبہ تک نہ ہو۔ اور جب اللہ یہ بتاتا ہے کہ یہ سب حضرات اسی کے مسلم و فرمانبردار تھے، اور ان سب کا دین اسلام ہی تھا، تو پھر تم لوگ اس کے برعکس دوسرے بےبنیاد دعوے کس طرح کرتے ہو ؟ اور یہودیت اور عیسائیت وغیرہ کے مختلف ناموں سے دین کے دوسرے مختلف ایڈیشن کس طرح تصنیف کرتے اور ان کو رواج دیتے ہو ؟ سو اللہ تعالیٰ کے یہاں قبولیت کی اساس و بنیاد صدق و اخلاص ہے ۔ اللہ نصیب فرمائے اور ویسا جو اس کے یہاں شرف قبولیت پانے والا ہو ۔ آمین ثم آمین یارب العالمین -
Top