Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 88
قُلْ لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَ الْجِنُّ عَلٰۤى اَنْ یَّاْتُوْا بِمِثْلِ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا یَاْتُوْنَ بِمِثْلِهٖ وَ لَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِیْرًا
قُلْ : کہ دیں لَّئِنِ : اگر اجْتَمَعَتِ : جمع ہوجائیں الْاِنْسُ : تمام انسان وَالْجِنُّ : اور جن عَلٰٓي : پر اَنْ : کہ يَّاْتُوْا : وہ بلائیں بِمِثْلِ : مانند هٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن لَا يَاْتُوْنَ : نہ لاسکیں گے بِمِثْلِهٖ : اس کے مانند وَلَوْ كَانَ : اور اگرچہ ہوجائیں بَعْضُهُمْ : ان کے بعض لِبَعْضٍ : بعض کے لیے ظَهِيْرًا : مددگار
(اور عظمت قرآن کے اظہار وبیان کے لئے) کہو کہ اگر سارے انسان اور جن مل کر بھی اس قرآن جیسا کوئی کلام لانا چاہیں تو (ہرگز ہرگز) نہیں لاسکیں گے، اگرچہ وہ سب ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں،2
159۔ قرآن حکیم ایک زندہ جاوید اور بےمثال معجزہ :۔ ایسا بڑا معجزہ کہ تمام انسان اور جن مل کر بھی اس جیسا کلام بنا کر نہیں لاسکتے اگرچہ وہ سب مل کر بھی اس کیلئے کوشش کریں۔ اور سب ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں۔ جس میں ان کے تمام بڑے بڑے فصحاء وبلغاء سب موجود ہوں۔ مگر اس کے باوجود اگر یہ سب اس کی نظیر الانے سے عاجز اور قاصر ہیں تو پھر اس سے بڑھ کر اور کون سا معجزہ تم لوگوں کو چاہئے ؟ سو معجزہ قرآن ایک بےمثال اور زندہ جاوید معجزہ ہے اور یہ کسی بشر کا کلام نہیں ہوسکتا ہے بلکہ یہ خالق بشر کا کلام ہے جس کی شان اور صف ہے ” عالم الغیب والشھادۃ “ یعنی نہاں وعیاں کو ایک برابر جاننے والا سبحانہ وتعالیٰ اور یہ امتیازی اور اعجازی شان اس کتاب حکیم کے سوا دنیا بھر کی کسی بھی دوسری کتاب کو نہ آج تک کبھی نصیب ہوئی ہے اور نہ قیامت تک کبھی نصیب ہوسکتی ہے۔ اور اس کتاب حکیم کے سوا دنیا کی دوسری کوئی بھی ایسی کتاب نہ آج تک کبھی ہوئی ہے اور نہ قیامت تک دوسری ایسی کتاب کا پایا جانا کبھی ممکن ہوسکتا ہے جس نے پوری دنیا کو اس قدر صاف وصریح اور اتنا زور دار اور واضح چیلنج کیا ہو۔ خواہ وہ کوئی آسمانی اور الہامی کتاب ہو یا کوئی انسانی اور زمین۔ مگر اس کے باوجود دنیا ساری اس چیلنج کے سامنے آج تک عاجز ہے اور قیامت تک عاجز رہے گی۔ انشاء اللہ العزیز۔ سو اس سے بڑھ کر معجزہ اور کیا ہوسکتا ہے جس سے نبی امی کو نوازا گیا ؟ علیہ الصلوۃ والسلام۔ سو یہ سب سے بڑا اور تاقیام قیامت زندہ جاوید رہنے والا معجزہ ہے۔ والحمد للہ جل وعلا۔
Top