Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 16
وَ اِذَاۤ اَرَدْنَاۤ اَنْ نُّهْلِكَ قَرْیَةً اَمَرْنَا مُتْرَفِیْهَا فَفَسَقُوْا فِیْهَا فَحَقَّ عَلَیْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنٰهَا تَدْمِیْرًا
وَاِذَآ : اور جب اَرَدْنَآ : ہم نے چاہا اَنْ نُّهْلِكَ : کہ ہم ہلاک کریں قَرْيَةً : کوئی بستی اَمَرْنَا : ہم نے حکم بھیجا مُتْرَفِيْهَا : اس کے خوشحال لوگ فَفَسَقُوْا : تو انہوں نے نافرمانی کی فِيْهَا : اس میں فَحَقَّ : پھر پوری ہوگئی عَلَيْهَا : ان پر الْقَوْلُ : بات فَدَمَّرْنٰهَا : پھر ہم نے انہیں ہلاک کیا تَدْمِيْرًا : پوری طرح ہلاک
اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو (پہلے) وہاں کے خوشحال لوگوں کو (ایمان و اطاعت) کا حکم دیتے ہیں، پھر جب وہ اس میں نافرمانیاں کرنے لگتے ہیں، تو ان پر حجت تمام ہوجاتی ہے، تب ہم اسے تباہ و برباد کر کے رکھ دیتے ہیں،
36۔ عیش پرستی ہولناک انجام کا پیش خیمہ۔ والعیاذ باللہ :۔ سو اس سے اس حقیقت کو واضح فرما دیا گیا کہ خوشحال وعیش پرست لوگوں کی خرمستیاں ان کی ہلاکت و تباہی کا پیش خیمہ ہوتی ہیں۔ والعیاذ باللہ۔ پس خوش حال لوگوں کا اطاعت و فرمانبرداری کے حکم سے منہ موڑنا ان کی ہلاکت و تباہی کا آغاز وپیش خیمہ ہوتا ہے۔ سو انبیاء ورسل اور ان کے اتباع و پیروکاروں کے ذریعے ان کو دعوت حق دی جاتی ہے لیکن ایسے لوگ اعراض وانکار سے کام لیتے ہیں۔ جس سے یہ اپنے اس انجام کے مستحق ہوجاتے ہیں جن سے ان کو دوچار کیا جاتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سوخوشحال لوگوں کیلئے اطاعت و فرمانبرداری کا ایسا حکم وارشاد اور ان کی اس سے سرتابی و سرکشی ان کی ہلاکت و تباہی کا آغاز وپیش خیمہ ہوتا ہے مگر اپنی غفلت و سرکشی کے باعث ایسے لوگ ہوش کے ناخن لینے کو تیار نہیں ہوتے۔ یہاں تک کہ اپنے آخری انجام کو پہنچ کر رہتے ہیں۔۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی حفاظت وپناہ میں رکھے۔ آمین ثم آمین۔ 37۔ اعراض و سرکشی کا نتیجہ ہلاکت و تباہی۔۔ والعیاذ باللہ۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ جب عیش پرست لوگ اپنی خرمستی میں نافرمانیاں کرنے لگتے ہیں جس کے نتیجے میں ان پر عذاب کی بات پکی ہوجاتی ہے تو ہم ان کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیتے ہیں۔ کہ ہماری حکمت اور قانون عدل وانصاف کا تقاضا یہی ہوتا ہے کہ ایسے فاسد مواد کی جڑ کاٹ دی جائے۔ سو پیغام حق و ہدایت سے اعراض و سرکشی کا نتیجہ وانجام بہرحال ہلاکت و تباہی ہے۔۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اور نجات وامان اور دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی کا ذریعہ وسیلہ صرف یہ ہے کہ دعوت حق پر صدق دل سے لبیک کہا جائے اور حضرت حق مجدہ کی طرف سے ارشاد فرمودہ ہدایت وتعلیمات کو صحیح طور پر اور پوری طرح اپنایا جائے۔ اس صراط مستقیم کے سوا باقی ہر راستہ گمراہی اور ہلاکت و تباہی کا راستہ ہے۔ اور اس سے محروم لوگ سراسر اندھیروں میں مستغرق ہیں۔۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ ہر طرح کے زیغ وضلال اور انحراف سے ہمیشہ اپنی حفاظت وپناہ میں رکھے آمین ثم آمین
Top