Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 9
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ
اِنَّا : بیشک نَحْنُ : ہم نَزَّلْنَا : ہم نے نازل کیا الذِّكْرَ : یاد دہانی (قرآن) وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَهٗ : اس کے لَحٰفِظُوْنَ : نگہبان
اور بلاشبہ ہم ہی نے اتارا ہے اس ذکر (قرآن حکیم) کو، اور بلاشبہ ہم خود ہی اس کے (محافظ و) نگہبان بھی ہیں،
12۔ قرآن حکیم کا محافط خود اللہ تعالیٰ : اسی لیے یہ کتاب حکیم آج تک جوں کی توں محفوظ ہے، اور قیامت تک انشاء اللہ تعالیٰ اسی طرح محفوظ رہے گی، بخلاف پہلے والی آسمانی کتابوں کے، کہ ان کی حفاظت کی ذمہ خود ان کے حاملین پر ڈالی گئی تھی جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ (بما استحفظوا من کتاب اللہ) الایۃ (المائدۃ : 44) یعنی " ان سابقہ کتابوں کا محافظ ان کے محافظین ہی کو بنایا گیا تھا " اس لئے ان کتابوں کو بدل کر کچھ کا کچھ بنادیا گیا ہے یہاں تک کہ موجودہ بائبل کے نام سے پائی جانے والی تورات و انجیل کی کتابیں ان میں حاملین کی تحریف وتلبیس اور دست برد سے آسمانی اور الہامی کی بجائے جنس (sex) کی کتابیں بن کر رہ گئی ہیں۔ اور یہ منکرین و مکذبین اگر انکار و اعراض ہی پر اڑے رہیں گے تو یہ اس کا کچھ نہیں بگاڑیں گے بلکہ اس طرح اپنی ہی محرومی اور روسیاہی کا پکا کر کریں گے۔ اور یہ اگر اس کی دعوت اور حفاظت سے منہ موڑیں گے تو اللہ تعالیٰ اس کام کے لیے دوسرے لوگوں کو کھڑا کردے گا جو اس کا انکار نہیں کریں گے بلکہ اس کے لیے ہر قربانی کو اپنی سعادت سمجھیں گے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا (فان یکفر بھا ھولآء فقد وکلنا بھا قوم الیسوا بھا بکفرین) (الانعام : 89) سو کفر وانکار محرومیوں کی محرومی ہے۔ والعیاذ باللہ۔
Top