Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 77
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَؕ
اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيَةً : نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
بیشک اس (قصے) میں بڑی بھاری نشانی (اور سامان عبرت و بصیرت) ہے ایمان والوں کیلئے
63۔ غور و فکر کی دعوت و ترغیب : سو ارشاد فرمایا گیا کہ بلاشبہ اس میں بڑی بھاری نشانی ہے ایمان والوں کے لیے کہ اس سے فائدہ وہی اٹھا سکتے ہیں جن کے دل ودماغ کی دنیا ایمان و یقین کے نور سے منور ومعمور ہوتی ہے۔ ورنہ عام لوگوں کا حال یہ ہے کہ وہ ایسی تباہ شدہ بستیوں کے آثار و کھنڈرات کو محض ظاہری آنکھوں سے اور حیوانوں کی طرح دیکھتے ہیں۔ بلکہ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ وہ وہاں پر پکنک کرتے، خرمستیاں کرتے، فوٹوگرافی کرتے اور اس طرح سبق لینے کی بجائے الٹامزید غفلت کا شکار ہوتے ہیں۔ اور اس سے بڑھ کر یہ کہ ایسے لوگ اس قسم کے واقعات کو یونہی قدرتی حوادث قرار دے کر نظر انداز کردیتے ہیں اور اس کی وہ طرح طرح کی مادی توجیہات کرنے لگتے ہیں۔ والعیاذ باللہ۔ سو ایمان و یقین سب خوبیوں کی اصل اور اساس ہے جبکہ اس سے محرومی۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ ہر خیر سے محرومی ہے۔ نیز اس میں ایمان والوں کے لیے یہ عظیم الشان نشانی بھی ہے کہ راہ حق میں آزمائشیں اگرچہ آتی ہیں لیکن بالآخر خداوندقدوس کی رحمت و عنایت کے سزاوار وہی ٹھہرتے ہیں جو حق وصواب پر مستقیم اور ثابت قدم رہتے ہیں اور ان کے دشمن آخر کار مٹ کر رہتے ہیں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top