Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 75
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِیْنَ
اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّلْمُتَوَسِّمِيْنَ : غور وفکر کرنے والوں کے لیے
بیشک اس میں بڑی بھاری نشانیاں ہیں (عقل و) فراست والوں کیلئے،
61۔ فہم و فراست رکھنے والوں کے لیے بڑی بھاری نشانیاں : سو ارشاد فرمایا گیا کہ بیشک اس میں بڑی بھاری نشانیاں ہیں عقل و فراست رکھنے والوں کے لیے یعنی ان کیلئے جو نگاہ عبرت و بصیرت سے کام لیتے ہیں اور ان آثار و نشانات کو دیکھ کر وہ حق اور حقیقت تک رسائی حاصل کرتے ہیں کہ ایسے لوگ غور و فکر سے کام لیتے ہیں اور وہ صحیح نتائج اخذ کرنے کے لیے اپنی بصیرت اور بصارت دونوں سے صحیح کام لیتے ہیں۔ جب کہ دوسرے لوگوں کا دیکھنا محض حیوانی آنکھوں سے دیکھنا ہوتا ہے اور بس۔ اس لیے وہ صحیح نتائج اخذ واعتبار سے عاری رہتے ہیں۔ اور متوسم یعنی صاحب فراست ایک طرف تو نورباطن سے سرفراز و سرشار ہوتا ہے۔ جیسا کہ حضرت نبی معصوم نے فرمایا کہ مومن کی فراست سے ڈرو کہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے (ترمذی، ابن کثیر وغیرہ) اور دوسری طرف وہ صحیح غور و فکر سے کام لیتا ہے۔ اور اس کے نتیجے میں وہ صحیح حق و حقیقت تک رسائی حاصل کرلیتا ہے۔ اور مہالک وغوائل سے بچ کر حقیقی فوز و فلاح سے سرفرازی کی راہ پر گامزن ہوجاتا ہے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی مایحب ویرید، بکل حال من الاحول، وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ۔
Top