Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 60
اِلَّا امْرَاَتَهٗ قَدَّرْنَاۤ١ۙ اِنَّهَا لَمِنَ الْغٰبِرِیْنَ۠   ۧ
اِلَّا : سوائے امْرَاَتَهٗ : اس کی عورت قَدَّرْنَآ : ہم نے فیصلہ کرلیا ہے اِنَّهَا : بیشک وہ لَمِنَ : سے الْغٰبِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
سوائے ان کی بیوی کے کہ اس کے بارے میں ہم نے طے کرلیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں شامل رہے گی،5
50۔ لوط (علیہ السلام) کی بیوی ہلاک ہونے والوں میں۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ فرشتوں نے کہا کہ لوط (علیہ السلام) کے آل اور ان کے متعلقین سب کو ہم بچا لیں گے، بجز لوط کی بیوی کے، کہ وہ بھی انہی کے ساتھ ہلاک ہو کر اپنے کیفر کردار کو پہنچے گی کہ وہ بھی ایمان نہیں لائی تھی۔ معلوم ہوا کہ جب تک اپنا عقیدہ و ایمان درست نہ ہو تو پھر پیغمبر کے ساتھ تعلق داری بھی کچھ کام نہیں آسکتی۔ نیز اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ پیغمبر مختار کل نہیں ہوتا۔ جس طرح کہ ہمارے دور اور ہمارے ملک کے کچھ کلمہ گو مشرکوں اور اہل بدعت کا کہنا اور ماننا ہے۔ اور نہ ہی ہدایت سے نوازکرراہ راست پر لے آنا اور دلوں کو بدل دینا ان کے بس واختیار میں ہوتا ہے۔ ورنہ حضرت لوط (علیہ السلام) کی بیوی کا یہ حال ومآل نہ ہوتا۔ اور وہ مرتے دم تک کفر پر قائم نہ رہتی۔ سو معاملہ سب کا سب اللہ پاک ہی کے قبضہ قدرت واختیار میں ہے۔ والاللہ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اور نورحق و ہدایت سے نوازنا اور سرفراز فرمانا اسی وحدہ لاشریک کی شان اور اسی کا کام ہے کہ وہ جانتا ہے کہ کس کے باطن کی کیفیت کیا ہے اور کون کس لائق ہے ؟ اسی کے مطابق وہ معاملہ فرماتا ہے۔ اور یہ شان اس کے سوا کسی کی ہو ہی نہیں سکتی۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top