Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - Al-An'aam : 141
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْشَاَ جَنّٰتٍ مَّعْرُوْشٰتٍ وَّ غَیْرَ مَعْرُوْشٰتٍ وَّ النَّخْلَ وَ الزَّرْعَ مُخْتَلِفًا اُكُلُهٗ وَ الزَّیْتُوْنَ وَ الرُّمَّانَ مُتَشَابِهًا وَّ غَیْرَ مُتَشَابِهٍ١ؕ كُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٖۤ اِذَاۤ اَثْمَرَ وَ اٰتُوْا حَقَّهٗ یَوْمَ حَصَادِهٖ١ۖ٘ وَ لَا تُسْرِفُوْا١ؕ اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَۙ
وَهُوَ
: اور وہ
الَّذِيْٓ
: جس نے
اَنْشَاَ
: پیدا کیے
جَنّٰتٍ
: باغات
مَّعْرُوْشٰتٍ
: چڑھائے ہوئے
وَّ
: اور
غَيْرَ مَعْرُوْشٰتٍ
: نہ چڑھائے ہوئے
وَّالنَّخْلَ
: اور کھجور
وَالزَّرْعَ
: اور کھیتی
مُخْتَلِفًا
: مختلف
اُكُلُهٗ
: اس کے پھل
وَالزَّيْتُوْنَ
: اور زیتون
وَالرُّمَّانَ
: اور انار
مُتَشَابِهًا
: مشابہ (ملتے جلتے)
وَّغَيْرَ مُتَشَابِهٍ
: اور غیر مشابہ (جدا جدا)
كُلُوْا
: کھاؤ
مِنْ
: سے
ثَمَرِهٖٓ
: اس کے پھل
اِذَآ
: جب
اَثْمَرَ
: وہ پھل لائے
وَاٰتُوْا
: اور ادا کرو
حَقَّهٗ
: اس کا حق
يَوْمَ حَصَادِهٖ
: اس کے کاٹنے کے دن
وَلَا تُسْرِفُوْا
: اور بیجا خرچ نہ کرو
اِنَّهٗ
: بیشک وہ
لَا يُحِبُّ
: پسند نہیں کرتا
الْمُسْرِفِيْنَ
: بیجا خرچ کرنے والے
اور خدا ہی تو ہے جس نے باغ پیدا کیے چھتریوں پر چڑھائے ہوئے بھی اور جو چھتریوں پر نہیں چڑھائے ہوئے وہ بھی اور کھجور اور کھیتی جن کے طرح طرح کے پھل ہوتے ہیں اور زیتون اور انار جو (بعض باتوں میں) ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں اور (بعض باتوں میں) نہیں ملتے۔ جب یہ چیزیں پھلیں تو ان کے پھل کھاؤ اور جس دن (پھل توڑو اور کھیتی) کاٹو تو خدا کا حق بھی اس میں سے ادا کرو۔ اور بےجا نہ اڑانا۔ کہ خدا بےجا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔
تقریر توحید وتذکیر انعامات نباتیہ وحیوانیہ قال اللہ تعالیٰ وھو الذی انشأ جنت معروشت۔۔۔ الی۔۔۔ ان اللہ لا یھدی القوم الظلمین (ربط) گذشتہ آیات میں مشرکین عرب کی رسوم شرکیہ اور ناشائستہ افعال اور جاہلانہ عادتوں کا ذکر تھا اب ان آیات میں اس کی تردید فرماتے ہیں اور حق جل شانہ نے اس تردید میں دو باتیں ذکر فرمائیں۔ اول یہ کہ ان تمام حیوانات اور نباتات کا خالق صرف حق جل شانہء ہے یہ تمام جانور اور باغات اس کے پیدا کئے ہوئے ہیں جن میں ذرا برابر کوئی اس کا شریک نہیں پھر تم کیوں اللہ کے ساتھ دوسروں کو شریک کرتے ہو کوئی چیز سوائے خالق کے کسی کے نامزد نہیں کی جاسکتی۔ دوسری چیز یہ بیان فرمائی کہ جو چیزیں تم نے حرام ٹھہرا رکھی ہیں اس پر کیا دلیل ہے خدا تعالیٰ کے سوا کسی کو تحلیل وتحریم کا اختیار نہیں کیا خدا نے تمہارے سامنے ان کی حرمت کا حکم دیا تھا اور اس ذیل میں آٹھ قسم کے مویشی کا ذکر فرمایا اور یہ بتلایا کہ یہ سب انواع حلال ہیں، اللہ تعالیٰ نے تمہارے کھانے کے لیے ان کو پیدا کیا اور تم نے محض اپنے جی سے بلا دلیل اور بلا سند بعض کو حرام ٹھہرا لیا یہ محض تمہارا افتراء ہے۔ گذشتہ آیات میں بھی مشرکین کے جھوٹ اور افتراء کا بیان تھا اب ان آیات میں بھی ان کے افتراء کا بیان ہے اور بطور تہکم کے فرماتے ہیں کہ کیا تم اس وقت حاضر تھے جب کہ اللہ نے ان مویشیوں کو تمہارے زعم اور خیال کے مطابق حرام کیا تھا یہ سب تمہارا اللہ پر افتراء ہے اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو اللہ پر افتراء کرے چناچہ فرماتے ہیں اور وہ خدا وہ ہے جس نے تمہارے لیے قسم قسم کی نعمتیں پیدا کیں تاکہ ان کے ذریعہ تم اپنے منعم حقیقی کو پہچانو اسی نے تمہارے لیے مختلف قسم کے باغات پیدا کیے کچھ تو انگور کی طرح ٹٹیوں پر چڑھائے ہوئے ہیں اور کچھ نہیں چڑھائے ہوئے انگور اور کدو وغیرہ کی بیلیں ٹٹیوں پر چڑھائی جاتی ہیں اور بغیر ٹٹیوں کے چڑھائے سب ہی درخت ہیں مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے ہر قسم کے باغ پیدا کیے ان میں کے بعض ایسے ہیں جن کو تم ٹٹیوں پر چڑھاتے ہو اور بعض ایسے ہیں جن کو ٹٹیوں پر نہیں چڑھاتے اس سے اس کی کمال قدرت اور کمال رحمت عیاں ہے اور اسی نے کھجور اور کھیتی کو پیدا کیا جس کے پھل حجم اور بو اور مزے میں مختلف ہیں اور اسی نے زیتون اور انار کو بھی اسی طرح پیدا کیا کہ بعض تو باہم رنگ اور شکل اور بو اور مزہ میں ایک دوسرے کے مشابہ ہوتے ہیں اور بعض ایک دوسرے کے مشابہ نہیں ہوتے یہ سب اس کی قدرت کے کرشمے اور اس کی رحمت و عنایت کے نمونے ہیں کہ اس نے یہ چیزیں تمہاری غذا اور لذت کے لیے پیدا کیں لہذا تم اس کے پھل کھاؤ جب کہ وہ پھل لادے اور اس کی قدرت کو جانو اور اس کی نعمت کی قدر کرو اور منعم کا شکر کرو اور ساتھ ساتھ فقراء اور مساکین کا بھی خیال رکھو یعنی اس کے کاٹنے اور توڑنے کے دن اس کا حق ادا کرو یعنی پیداوار کا دسواں یا بیسواں حصہ خیرات کرو اس کو اصطلاح فقہاء میں زکوٰۃ الخارج کہتے ہیں امام ابوحنیفہ (رح) تعالیٰ کے نزدیک اس میں کسی خاص مقدار کی شرط نہیں قلیل وکثیر سب میں واجب ہے اور امام شافعی (رح) تعالیٰ کے نزدیک اس میں ایک خاص مقدار ہونا شرط ہے کتب فقہ و حدیث میں اس کی تفصیل ہے یا یہ مطلب ہے کہ جب تم اپنا کھیت کا ٹویا درختوں کے پھل توڑو تو اس موقعہ پر جو مساکین اور محتاج موجود ہوں ان کو بھی اس میں سے کچھ کھلاؤ ان کا بھی اس میں حق ہے باغ والے کو چاہیے کہ ایسے موقعہ پر اصحاب الجنۃ کے قصے پر دھیان کرے جو سورة نون میں مذکور ہے اور حدود شریعت سے تجاوز نہ کرو یعنی ناجائز باتوں میں نہ خرچ کرو بیشک اللہ اسراف کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا خدا کا دوست وہ ہے جو حدود شریعت کے اندر رہ کر خرچ کرے اور اللہ تعالیٰ نے کھتی اور مویشی کی طرح تمہاری لیے چوپایوں میں سے کچھ تو بوجھ اٹھانے والے پیدا کیے جیسے اونٹ اور گھوڑا اور گدھا اور خچر اور کچھ پستہ قد زمین سے ملے ہوئے پیدا کیے جو بوجھ نہیں اٹھا سکتے جیسے بھیڑ بکری یہ سب سامان اللہ تعالیٰ نے تمہاری راحت کے لیے پیدا کیا پس تم کھاؤ اللہ کے رزق میں سے جو اس نے تم کو دیا ہے اور اس کا شکر کرو اور اس رزق سے اس کی طاعت و عبادت میں قوت حاصل کرو اور اللہ کی دی ہوئی نعمتوں سے نفع اٹھاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو یعنی شیطان کے بہکائے میں آکر شرک نہ کرو اور نہ حلال کو حرام کرو بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے جس نے تم کو گمراہ کیا اور دنیا کی نعمتوں سے تم کو محروم کیا اور آخرت کا عذاب الگ رہا اب بتلاؤ کہ اس سے بڑھ کر کیا دشمنی ہوگی الغرض حق تعالیٰ نے تمہاری غذا کے لیے نر و مادہ ملا کر آٹھ قسم کے جانور پیدا کیے دو بھیڑ کی قسم سے یعنی نر اور مادہ اور دو بکری قسم سے یعنی نر اور مادہ اور ان سب کو اللہ نے تمہارے لیے حلال کیا اے نبی ﷺ آپ ان کافروں سے پوچھیے تو سہی کہ بتلاؤ ؟ کیا اللہ نے دونوں جانوروں کے نروں کو حرام کیا ہے یا دونوں کی ماداؤں کو حرام کیا ہے یعنی کیا خدا نے بھیڑ اور بکری کے کل نر حرام کیے ہیں یا دونون کے کل مادہ حرام کیے ہیں یا اس بچہ کو حرام کیا ہے جس پر دونوں ماداؤں کے رحم اپنے اندر لیے ہوئے ہیں مطلب یہ ہے کہ کیا خدا نے پیٹ کے بچہ کو حرام ٹھہرایا ہے خواہ نر ہو یا مادہ مجھے اس بارے میں یقنی بات کی خبر دو اگر تم اس بات میں سچے ہو کہ اللہ نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے۔ : اما اشتملت علیہ ارحام الانثیین سے مشرکین کے اس قول مافی بطون ھذہ الانعام خالصۃ لذکورنا و محرم علی ازواجنا کے رد کی طرف اشارہ ہے یعنی تم جو کبھی نر کو اور کبھی مادہ کو حرام بتلاتے ہو اور کبھی کہتے ہو کہ یہ چیز مردوں کے لیے حرام ہے اور یہ چیز عورتوں کے لیے حرام ہے تمہارے پاس اس تحلیل وتحریم کی کیا دلیل ہے اگر تم اس دعوے میں سچے ہو کہ ان چیزوں کو خدا ہی نے حرام کیا ہے اور حرام کرنے کا حکم اسی کے پاس سے آیا ہے تو کوئی قطعی ثبوت اس کا پیش کرو۔ اور اسی طرح اللہ تعالیٰ نے اونٹ سے دو قسمیں پیدا کیں یعنی نر اور مادہ اور گائے اور بھینس سے بھی دو قسمیں پیدا کیں یعنی نر اور مادہ اس طرح سے یہ مویشی کل آٹھ جوڑے ہوئے اگرچہ ان کے علاوہ مویشی کے اقسام میں اور بھی جانور ہیں مگر عرب میں بیشتر یہی جانور ہوتے تھے اور انہیں میں سے مشرکین نے بعض کو حلال اور بعض کو حرام کر رکھا تھا اس لیے ان ہی کا ذکر کیا گیا آپ ﷺ ان سے کہیے کہ کیا اللہ نے ان دونوں کے نروں کو حرام کیا ہے یا ان دونوں کی ماداؤں کو حرام کیا ہے یا اس بچہ کو حرام کیا جو کو دونوں ماداؤں کے رحم اپنے اندر لیے ہوئے ہیں یعنی جس پر دونوں ماداؤں کے رحم یعنی بچہ دان مشتمل مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ ان سے پوچھیے کہ ان چیزوں میں حرمت کہاں سے آئی اور ان کی حرمت کی علت کیا ہے ان میں حرمت نر ہونے کی جہت سے آئی ہے یا مادہ ہونے کی جہت سے یا اشتمال رحم سے پیدا ہونے کی جہت سے حرمت آئی ہے پس اگر حرمت کی علت نرم ہونا ہے تو کل نر حرام ہونے چاہئیں اور اگر حرمت کی علت مادہ ہونا ہے تو کل مادائیں حرام ہونی چاہئیں اور اگر اشتمال رحم یعنی رحم سے پیدا ہونا حرمت کی علت ہے تو تمام نر اور مادہ سب ہی حرام ہونے چاہئیں اس لیے کہ نر اور مادہ سب ہی رحم سے پیدا ہوتے ہیں پھر بعض کی کیا تخصیص ہے اور تم بعض کو حرام کہتے ہو سب کو حرام نہیں کہتے جب علت ایک ہے تو اس کی کیا وجہ کہ کوئی حرام ہو اور کوئی حلال ہو (دیکھو تفسیر قرطبی ص 114 ج 7 تفسیر خازن ص 498 ج 2 و تفسیر مظہری ص 335 ج 3) : اس آیت میں ذکور اور اناث اور مافی الارحام کے اس قدر تفصیل اور اس درجہ تعمیم سے مقصود مشرکین کے رد میں مبالغہ کرنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان سب انواع کو حلال کیا ہے پھر تم نے محض اپنے زعم سے ان میں سے بعض کو کیسے حرام ٹھہرایا (تفسیر ابی السعود روح المعانی) خلاصۂ کلام یہ کہ اللہ تعالیٰ نے ان جانوروں کو تمہارے کھانے اور نفع کے لیے پیدا کیا کما قال تعالیٰ وانزل لکم من الانعام ثمانیۃ ازواج اور ان اقسام ہشت گانہ میں سے اللہ تعالیٰ نے کسی شئ کو حرام نہیں کیا نہ ان کو اور نہ ان کی اولاد کو بلکہ سب کو بنی آدم کے نفع کے لیے پیدا کیا کہ ان کو دکھا دیں اور ان پر سوار ہو اور بوجھ الدیں اور ان کا دودھ پئیں اور طرح طرح کے منافع حاصل کریں پس اس کی کیا وجہ ہے کہ تم بعض جانوروں کو بحیرہ اور سائبہ اور وصیلہ ٹھہرا کر حرام قرار دیتے ہو اور مختلف صورتوں سے تحریم کے مدعی ہو اور ڈھٹائی سے ان جانوروں کی حرمت کو خدا کی طرف منسوب کرتے ہو یہ سب دروغ بےفروغ ہے کیا تم اس وقت حاضر تھے جب کہ اللہ نے تم کو اس تحریم وتحلیل کا حکم دیا تھا یعی تم کسی نبوت اور وحی کے تو قائل اور معترف نہیں جو یہ کہا جائے کہ اللہ تعالیٰ نے بذریعہ نبی کے یہ حکم بھیجا ہے تو پھر تم کو کس طرح معلوم ہوا کہ یہ چیز حلال ہے اور یہ چیز حرام ہے کیا تم خود خدا سے بالمشافہ یہ حکم سن کر آئے ہو اور جب تم کو اللہ یہ حکم دے رہا تھا تو کیا تم اس وقت اس کے پاس بیٹھے تھے اور ظاہر ہے کہ یہ ناممکن ہے پس اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے کبھی نر کو اور کبھی مادہ کو حرام ٹھہرا کر اللہ ظالموں کو ہدایت یعنی توفیق نہیں دیتا جو شخص طلم پر کمر بستہ ہوجائے اور دلائل واضحہ سے آنکھیں بند کرلے اسے توفیق نصیب نہیں ہوتی
Top