Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - Al-An'aam : 114
اَفَغَیْرَ اللّٰهِ اَبْتَغِیْ حَكَمًا وَّ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ اِلَیْكُمُ الْكِتٰبَ مُفَصَّلًا١ؕ وَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْلَمُوْنَ اَنَّهٗ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ
اَفَغَيْرَ اللّٰهِ
: تو کیا اللہ کے سوا
اَبْتَغِيْ
: میں ڈھونڈوں
حَكَمًا
: کوئی منصف
وَّهُوَ
: اور وہ
الَّذِيْٓ
: جو۔ جس
اَنْزَلَ
: نازل کی
اِلَيْكُمُ
: تمہاری طرف
الْكِتٰبَ
: کتاب
مُفَصَّلًا
: مفصل (واضح)
وَالَّذِيْنَ
: اور وہ لوگ جنہیں
اٰتَيْنٰهُمُ
: ہم نے انہیں دی
الْكِتٰبَ
: کتاب
يَعْلَمُوْنَ
: وہ جانتے ہیں
اَنَّهٗ
: کہ یہ
مُنَزَّلٌ
: اتاری گئی ہے
مِّنْ
: سے
رَّبِّكَ
: تمہارا رب
بِالْحَقِّ
: حق کے ساتھ
فَلَا تَكُوْنَنَّ
: سو تم نہ ہونا
مِنَ
: سے
الْمُمْتَرِيْنَ
: شک کرنے والے
(کہو) کیا میں خدا کے سوا اور منصف تلاش کروں ؟ حالانکہ اس نے تمہاری طرف واضح المطالب کتاب بھیجی ہے۔ اور جن لوگوں کو ہم نے کتاب (تورات) دی ہے وہ جانتے ہیں کہ وہ تمہارے پروردگار کی طرف سے برحق نازل ہوئی ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا۔
تتمۂ توبیخ معاندین وتحذیر از اتباع مضلین ومجادلین قال اللہ تعالیٰ افغیر اللہ ابتغی حکما۔۔۔ الی۔۔۔ وان اطعتموھم انکم لمشرکین (ربط) گذشتہ آیات میں یہ بیان ہوچکا کہ یہ کافر جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں اور ایسے ضدی اور عنادی ہیں کہ جن معجزات کی وہ خواہش رکھتے ہیں ان کے ظاہر ہونے پر بھی ایمان نہیں لائیں گے اگر دل میں کچ بھی قبول حق کا مادہ ہوتا تو پہلے ہی مرتبہ آیات بینات دیکھ کر ایمان لے آتے اس لے کہ اول تو قرآن کریم آپ ﷺ کا عظیم ترین معجزہ ہے اور آپ ﷺ کی نبوت و رسالت کی روشن دلیل ہے اس کی طرف رجوع کرلینا کافی ہے ؎ آفتاب آمد دلیل آفتاب گر دلیلے باید ازدے رومتاب ایسی روشن دلیل کے بعد کسی اور فیصلہ کرنے والے کی طرف رجوع کرنا دانی ہے اور دوم یہ کہ علماء اہل کتاب قرآن کریم کی حقانیت سے بخوبی واقف ہیں ایسی کافی اور شافی دلیل اور برہان کے بعد کسی فرمائشی معجزہ کی ضرورت نہیں لہٰذا جب آپ ﷺ کی نبوت ثابت ہوگئی تو اے نبی کریم ﷺ آپ ان مشرکین سے کہدیجیے کہ بھلا خدا سے بڑھ کر کس کی شہادت ہوسکتی ہے جس کی تم فرمائش کرتے ہو اور وہ شہادت خداوندی یہ قرآن کریم ہے اور دوسری شہادت علماء بنی اسرائیل کی شہادت ہے ان دو شہادتوں کے بعد آپ ﷺ کو اہل ضلال واہل جدال کی اتباع سے منع فرمایا چناچہ فرماتے ہیں کیا ان دلائل قاہرہ اور براہین باہرہ کے بعد میں تمہارے اور اپنے درمیان فیصلہ کرنے کے لیے سوائے خدا کے کسی منصف اور فیصلہ کرنے والے کو ڈھونڈوں کفار آنحضرت ﷺ سے یہ کہتے کہ تو ہمارے اور اپنے درمیان کوئی ثالث مقرر کرلے تاکہ وہ ہمارے اور تیرے درمیان فیصلہ کردے کہ کون حق پر ہے خدا تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ سے بڑھ کر کون فیصل ہوسکتا ہے خدا تعالیٰ نے دعائے نبوت میں میرے حق میں فیصلہ کردیا ہے اور اس نے میرے دعوائے نبوت پر بہت سے شواہد ظاہر کردیے ہیں اب کسی اور فیصل کی کیا ضرورت رہی میری نبوت و رسالت کی سب سے بڑی دلیل یہ قرآن کریم ہے اور وہ فیصلہ کرنے والا وہ خداوند قدوس ہے جس نے تمہاری طرف یہ مفصل کتاب اتاری جس نے نیک اور بد اور حق اور باطل اور سعادت اور شقاوت کو کھول کر بیان کردیا ہے اور ایک کو دوسرے سے جدا کردیا ہے اور یہ کتاب عجیب و غریب حقائق ومعارف اور احکام پر مع دلائل اور براہین کے مشتمل ہے اور شکوکو اور شبہات کے ازالہ میں کافی اور شافی ہے اس کتاب مفصل نے میرے اور تمہارے درمیان میں قطعی فیصلہ کردیا کہ میں حق پر ہوں اور تم باطل پر، کتاب کے مفصل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں حلال و حرام اور امر ونہی اور وعد ووعید سب کچھ مذکور ہے اور اس کا اعجاز لفظی اور معنوی سب کے سامنے ہے اور علاوہ ازیں اس کتاب کی ایک صفت یہ ہے کہ جن لوگوں کو ہم نے توریب وانجیل دی ہے یعنی علماء یہود ونصاری وہ خوب جانتے ہیں کہ یہ قرآن اللہ کی طرف سے اتاری ہوئی کتاب ہے جو حق کے ساتھ متلبس ہے یعنی علماء اہل کتاب خوب جانتے ہیں کہ یہ قرآن وہی آسمانی کتاب ہے جس کی کتب سابقہ میں بشارت دی گئی ہے پس جس کتاب کی یہ شان ہو تو آپ شک کرنے والوں میں سے نہ ہو جیے ایسی مفصل اور مکمل کتاب کی شہادت کے بعد کسی ثالث اور فیصل کے مقرر کرنے کی ضرورت نہیں اور علاوہ ازیں اس کتاب کی ایک صفت یہ ہے کہ تیرے پروردگار کی بات سچائی اور انصاف میں پوری ہے یعنی اس قرآن کی منزل من اللہ ہونے کی ایک دلیل یہ ہے کہ اس کی تمام خبریں سچی ہیں اور اسکے تمام احکام عین عدل اور عین انصاف ہیں معلوم ہوا کہ یہ کتاب خدا کی اتاری ہوئی ہے اگر خدا کی طرف سے نہ ہوتی تو اس میں کوئی نقصان اور غلطی ضرور ہوتی قرآن مجید کے مضامین دو قسم کے ہیں ایک اخبار اور قصص اور دوم احکام یعنی اوامر اور نواہی، صدق کا تعلق اخبار سے ہے قرآن کی سب خبریں سچی ہیں اور عدل کا تعلق احکام سے ہے یعنی قرآن کریم کے تمام احکام عین عدل اور عین انصاف ہیں کوئی حکم خلاف انصاف نہیں۔ یا یوں کہو کہ عدل سے اعتدال مراد ہے کہ اس کے احکام غایب درجہ معتدل ہیں اور افراط اور تفریط سے پاک ہیں اور قرآن کریم کی ایک صفت یہ ہے کہ کوئی اس کی باتوں کو بدل نہیں سکتا یعنی قرآن کریم میں نہ تو تحریف وتبدیل راہ پاس کتی ہے اور کوئی اس کا وعدہ اور خبر غلط ہوسکتی ہے اور وہی سننے والا جاننے والا ہے ان مکذبین کی زخرف القول کو یعنی ان کی ملمع کاری کی باتوں کو سنتا ہے اور ان کے دلوں کے رازوں اور نیتوں کو جانتا ہے پس اے پیغمبر ﷺ ان کلمات الٰہیہ کے ہوتے ہوئے جو صدق اور عدل کے اعتبار سے مکمل ہیں آپ کو کسی حکم اور ثالث کی ضرورت نہیں آپ اللہ تعالیٰ کی وحی کا اتباع کیجیے اور ان نادانوں کے کہنے سننے کی پروا نہ کیجیے اور اگر بالفرض والتقدیر آپ ﷺ اکثر اہل زمین کا کہنا ماننے لگیں اور ان کے کہنے پر چلنے لگیں تو یہ خود بھی گمراہ ہیں اور آپ کو بھی اللہ کے راستہ سے گمراہ کردیں گے اس لیے کہ ان کو حقیقۃ الامر کا علم نہیں۔ گذشتہ آیات میں یہ بیان فرمایا تھا کہ شیاطین الانس والجن ملمع کاری کی باتیں (زخرف القول) دھوکہ دینے کے لیے کرتے ہیں اب ان آیات میں یعنی وان تطع اکثر من فی الارض میں ملمع کاری کی بعض باتیں ذکر کرتے ہیں کہ جو مشرکین مسلمانوں کو احکام خداوندی میں شبہ ڈالنے کے لیے کہا کرتے تھے مشرکین آنحضرت ﷺ اور مسلمانوں سے یہ مجادلہ کرتے کہ جو جانور طبعی موت سے مرجائے (یعنی میتہ) مسلمان اسے تو حرام کہتے ہیں حالانکہ وہ خدا کا مارا ہوا ہے اور جو جانور خود ان کے ہاتھ کا مارا ہوا ہے یعنی ان کے ہاتھ کا ذبیحہ ہے اسے حلال سمجھتے ہیں یہ کیسا دین ہے کہ جس میں خدا کی ماری ہوئی چیز تو حرام ہے اور اپنے ہاتھ کی ماری ہوئی چیز حلال ہے مسلمانوں کی یہ عجیب بات ہے کہ اپنے مارے ہوئے جانور کو تو کھالیتے ہیں اور خدا کے مارے ہوئے جانور کو نہیں کھاتے آئندہ آیتوں یعنی فکلوا مما ذکر اسم اللہ علیہ الخ میں ان کے اسی شبہ کا جواب دیا گیا ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ یہ سب کافروں کی ملمع کاری ہے جو انسانوں کو شبہ اور دھوکہ میں ڈالنے کے لیے شیطان ان کو سکھاتے ہیں خوب سمجھ لو کہ حلال و حرام کے بارے میں اللہ ہی کا حکم چلتا ہے محض عقلی ڈھکوسلوں کا کوئی اعتبار نہیں مارنے والا سب کا اللہ ہی ہے جان ڈالنا اور جان نکالنا یہ اللہ ہی کی قدرت اور اختیار میں ہے ذبح کرتے وقت صرف چھری چلانا تو بندہ کا کام ہے باقی جانور کی جان نکالنا یہ اللہ کا کام ہے ذبح کرنا موت کا ایک سبب ظاہری ہے جیسے موت کے اور اسباب ہیں مثلاً چھت سے گر کر مرجانا یا کنویں اور دریا میں ڈوب کر مرجانا مارنے والا ہر حال میں خدا ہی ہے سب اسی کے مارے ہوئے ہیں البتہ اللہ کے نام کی برکت ہے جو جانور اللہ کے نام پر ذبح کیا جائے وہ حلال ہے اور جو جانور بغیر اس کا نام لیے مرگیا وہ مردار ہے اس کا کھانا فسق اور خلاق حکم ہے ہاں شدید مجبوری کی حالت میں اس کے کھانے کی اجازت دی گئی ہے چناچہ فرماتے ہیں نہیں پیروی کرتے یہ لوگ مگر گمان اور خیال کے پیرو ہیں اور احکام اور حلال و حرام ہیں تو یہ سب اٹکل کے گھوڑے دوڑاتے ہیں محض اپنے اٹکل سے یہ قاعدہ بنالیا کہ جو چیز اللہ کی ماری ہوئی ہو وہ سب حلال ہے جس پر کوئی دلیل نہیں تحقیق تیرا پروردگار خوب جانتا ہے اس شخص کو جو اس کی راہ سے بہکتا ہے اور ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو اس کی راہ پر ہیں پس تم کو چاہیے کہ حلت و حرمت میں اہل ہدایت کا اتباع کرو گمراہوں کے گمان اور خیال کی پیروی نہ کرو پس اے مسلمانو ! تم حلال ذبیحہ میں سے کھاؤ جس پر بوقت ذبح صرف اللہ کا نام لیا گیا ہو وہ ذبیحہ اللہ کے نام کی برکت سے حلال ہوجانا ہے اور مرے ہوئے جانور پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا اس لیے وہ حرام ہوگیا اگر تم اللہ کے حکموں پر یقین رکھتے ہو مت سے جانور نجس ہوجاتا ہے لیکن اگر ذبح کے وقت خدا کا نام لیا گیا ہو تو وہ پھر خدا کے نام کی برکت سے نجاست محفوظ ہوجاتا ہے اور تم کو کیا ہوا کہ تم اس ذبیحہ میں سے نہ کھاؤ کہ جس پر بوقت ذبح اللہ کا نام لیا گیا ہو یعنی اس کے نہ کھانے کی تمہارے پاس کوئی وجہ نہیں اور حالانکہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے دوسری آیات میں ان چیزوں کی تفصیل کردی ہے جو اس نے تم پر حرام کی ہیں اور دوسری آیات سے سورة نحل کی آیتیں مراد ہیں جو سورة انعام سے پہلے نازل ہوئی یا یوں کہو کہ اس سے آیت قل لآ اجد فیما اوحی الی الخ کی طرف اشارہ جو چید آیتوں کے بعد آئگی اس کے مطابق اس جانور کو کھاؤ جس پر ذبح کے وقت اللہ کا نام لیا گیا ہو اور مردار کو نہ کھاؤ مگر جب کہ تم بھوک کی وجہ سے مجبور اور لاچار ہوجاؤ تو پھر بقدر سد رمق اس میں سے کھا لینا جائز ہے اور بیشک بہتیرے لوگ بغیر علم اور بغیر دلیل کے اپنی خواہشوں سے لوگوں کو بہکاتے اور گمراہ کرتے ہیں اور لوگوں کے دلوں میں شکوک اور شبہات ڈالتے ہیں بیشک تیرا پروردگار حد سے نکل جانے والوں کو خوب جانتا ہے کہ وہ خدا کی حلال کی ہوئی چیز کو حرام کرتے ہیں اور حرام کیے ہوئے کو حلال بتلاتے ہیں۔ سو اللہ ان کو اس فعل کی ضرور سزا دے گا اور اسے مسلمانو تم کھلے گناہ اور چھپے گناہ کو چھوڑ دو ۔ یعنی ہر قسم کے گناہ کو چھوڑدو اور کسی حلال کو حرام اعتقاد کرنا یہ باطنی گناہ ہے تحقیق جو لوگ گناہ کو کماتے ہیں وہ ضرور اپنے کیے کی سزا پائیں گے عذاب کے وقت پردہ اٹھ جائیگا اور ہر چیز کا حسن وقبح آنکھوں کے سامنے آجائے گا اور اے مسلمانو اس جانور میں سے نہ کھاؤ جس پر بوقت ذبح قصداً اللہ کا نام نہ لیا گیا چہ جائیکہ ان پر بوقت ذبح بتوں کا نام لیا گیا ہو اور تحقیق ایسے جانور کا کھانا جس پر بوقت ذبح قصداً اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو البتہ بڑا ہی گناہ ہے اور بیشک شیاطین اپنے دوستوں کے دل میں وسوسے ڈالتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں مشرکین کا جھگڑا مسلمانوں کے ساتھ یہی تھا کہ وہ یہ کہتے تھے کہ مسلمان اپنے مارے کو تو حلال کہتے ہیں اور اللہ کے مارے ہوئے کو حرام بتاتے ہیں یہ سب القاء شیطانی ہے شیاطین کافروں کو اس قسم کی کٹ حجتیاں مارے ہوئے کو حرام بتاتے ہیں یہ سب القاء شیطانی ہے شیاطین کافروں کو اس قسم کی کٹ حجتیاں القاء کرتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑتے رہیں پس تم ان احتیاط رکھنا اور اگر خدا نخواستہ تم عقائد اور حلال و حرام میں ان لوگوں کا کہنا ماننے لگو تو ضرور تم بھی مشرک ہوجاؤ گے کہ حکم خداوندی کے مقابلہ میں ان کے حکم کو ترجیح دینے لگو مطلب یہ ہے کہ شرک فقط یہی نہیں کہ خدا کے سوا کسی کو معبود بنا لیا جائے بلکہ یہ امر بھی شرک کے حکم میں ہے کہ بلا دلیل شرعی کسی کو تحلیل وتحریم کا مختا کار سمجھنے لگے کہ جس چیز کو انکا مقتدا محض اپنی رائے اور خیال سے حرام و حلال کردے اس کا تابع ہوجائے جیسا کہ آیت اتخذوا احبارھم ورھبانھم اربابا من دون اللہ کی تفسیر میں حدیث مرفوع گذر چکی ہے اہل کتاب نے وحی الٰہی کو چھوڑ کر صرف احبار اور رہبان کے قول پر تحلیل وتحریم کا مدار رکھ چھوڑا تھا یہ شرک فی الحکم ہے۔
Top