Maarif-ul-Quran - Al-Baqara : 69
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا لَوْنُهَا١ؕ قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَآءُ١ۙ فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النّٰظِرِیْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا ادْعُ : دعا کریں لَنَا : ہمارے لیے رَبَّکَ : اپنارب يُبَيِّنْ ۔ لَنَا : وہ بتلا دے ۔ ہمیں مَا ۔ لَوْنُهَا : کیسا۔ اس کا رنگ قَالَ : اس نے کہا اِنَّهٗ : بیشک وہ يَقُوْلُ : فرماتا ہے اِنَّهَا : کہ وہ بَقَرَةٌ : ایک گائے صَفْرَآءُ : زرد رنگ فَاقِعٌ : گہرا لَوْنُهَا : اس کا رنگ تَسُرُّ : اچھی لگتی النَّاظِرِیْنَ : دیکھنے والے
انہوں نے کہا اپنے پروردگار سے درخواست کیجئے کہ ہم کو یہ بھی بتائے کہ اس کا رنگ کیسا ہو، موسیٰ نے کہا پروردگار فرماتا ہے کہ اس کا رنگ گہرا زرد ہو کہ دیکھنے والوں (کے دل) کو خوش کردیتا ہو،
قالوا ادع لنا ربک یبین لنا مالونھا۔ قال انہ یقول انھا بقرۃ صفراء فاقع لونھا تسر النظرین۔ کہا انہوں نے کہ آپ اپنے پروردگار سے استعداء کیجئے کہ ہمارے لیے بیان فرمائے کہ اس کا رنگ کیا ہے۔ کہا موسیٰ (علیہ السلام) نے کہ تحقیق اللہ فرماتے ہیں کہ وہ ایک گائے زرد رنگ والی ہے رنگ اس کا تیز اور کھلا ہوا ہے۔ دیکھنے والوں کو اچھی معلوم ہوتی ہے۔ بنی اسرائیل کو اس پر بھی تشفی نہیں اور پھر سوال کیا۔ قالوا ادع لنا ربک یبین لنا ماھی ان البقر تشابہ علینا وانا انشاء اللہ لمھتدون۔۔ کہا انہوں نے کہ آپ دعا کیجئے اپنے رب سے کہ بیان فرمائے ہمارے لیے کہ اس گائے کی حقیقت شخصیہ کیا ہے جس کی یہ خاصیت ہے۔ اگرچہ اس کا سن اور سال رنگ اور جمال سب بتلادیا گیا لیکن اب بھی آپ کو پورا انکشاف نہیں ہوا تحقیق گائیں ہم پر مشتبہ ہوگئیں ہیں۔ یہ اوصاف بہت سی گایوں میں پائے جاسکتے ہیں کوئی وجہ ترجیح بیان فرمائیے کہ یہ خاصیت اس گائے میں کس بناء پر ہے لہذا مزید توضیح کے لیے کچھ اوصاف بیان فرمادئیے جائیں۔ اور انشاء اللہ تعالیٰ یعنی اگر خدا نے چاہا تو ہم ضرور پتہ چلا لیں گے کہ اس گائے میں یہ خاصیت عجیبہ کس بناء پر ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ اگر وہ انشاء اللہ نہ کہتے تو کبھی بھی پتہ نہ چلتا یعنی اس کلمہ کی برکت سے ان کا تحیر اور تردد رفع ہوا۔ جب تک اپنے عجز کا اقرار واعتراف اور اس کی قدرت اور مشیت سے استعانت نہ ہو کوئی عقدہ حل نہیں ہوسکتا۔ 1 ۔ ماھی۔ یہ پہلے سوال کا اعادہ ہے۔ مزید توضیح اور مزید انکشاف کے لیے دوبارہ سوال کیا گیا۔
Top