Maarif-ul-Quran - Al-Baqara : 163
وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
وَاِلٰهُكُمْ : اور معبود تمہارا اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : ایک (یکتا) لَآ : نہیں اِلٰهَ : عبادت کے لائق اِلَّا ھُوَ : سوائے اس کے الرَّحْمٰنُ : نہایت مہربان الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
اور (لوگو ! ) تمہارا معبود خدائے واحد ہے اس بڑے مہربان (اور) رحم والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
اعلان توحید۔ والھکم الہ واحد۔۔۔ الی۔۔۔ الرحیم۔ ربط) ۔ گزشتہ آیات میں اللہ کے احکام چھپانے والوں پر لعنت اور عذاب کا ذکر فرمایا اور آئندہ آیت میں اللہ کی وحدت اور رحمت کا ذکر فرماتے ہیں کہ وہی ایک معبود ہے اس کے سوا کہیں کوئی پناہ نہیں جو اس کی لعنت سے تم کو چھڑا سکے اور اس کے سوا کوئی رحمان اور رحیم نہیں جو اللہ کی لعنت اور نقمت کو رحمت اور عنایت سے بدل سے چناچہ فرماتے ہیں اور تمہارا معبود ایک ہی ہے اور وہی رحمن اور رحیم ہے رحمت عامہ اور خاصہ سب اسی کے ہاتھ میں ہے اس لیے بدون اس کی رحمت کے لعنت سے نکلنے کی کوئی صورت نہیں اگر خدا کے سوا کوئی دوسرا معبود ہوتا تو ممکن تھا کہ وہ تم کو اس کی لعنت سے نکال لیتا اور تم پر رحمت کرتا لیکن اس کے سوا کوئی خدا نہیں جو رحمت عامہ اور خاصہ کا مالک ہوا اور عجب نہیں کہ اس خطاب میں اہل کتاب کو تہدید اور عتاب ہو کہ باوجودیکہ توریت اور انجیل میں اللہ کی توحید کی صریح آیتیں مذکور ہیں اور پھر بھی تم حضرت عزیر اور حضرت مسیح کو خدا کا بیٹا بتلاتے ہو اور اس طرح شرک میں مبتلا ہو اور اس توحید کو جو تم کو معلوم ہے چھپاتے ہو غرض یہ کہ تم نبی ﷺ کی نبوت کو چھپانے کی وجہ سے بھی مستحق لعنت ہوئے اور توحید خداوندی کے اخفاء اور کتمان کی وجہ سے بھی مورد لعنت بنے۔
Top