Maarif-ul-Quran - Al-Furqaan : 77
قُلْ مَا یَعْبَؤُا بِكُمْ رَبِّیْ لَوْ لَا دُعَآؤُكُمْ١ۚ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ یَكُوْنُ لِزَامًا۠   ۧ
قُلْ : فرما دیں مَا يَعْبَؤُا : پرواہ نہیں رکھتا بِكُمْ : تمہاری رَبِّيْ : میرا رب لَوْلَا دُعَآؤُكُمْ : نہ پکارو تم فَقَدْ كَذَّبْتُمْ : تو جھٹلا دیا تم نے فَسَوْفَ : پس عنقریب يَكُوْنُ : ہوگی لِزَامًا : لازمی
تو کہہ پرواہ نہیں رکھتا میرا رب تمہاری اگر تم اس کو نہ پکارا کرو سو تم تو جھٹلا چکے اب آگے کو ہونی ہے مٹھ بھیڑ۔
قُلْ مَا يَعْبَؤ ُ ا بِكُمْ رَبِّيْ لَوْلَا دُعَاۗؤ ُ كُمْ ، اس آیت کی تفسیر میں مختلف اقوال ہیں زیادہ واضح اور سہل وہ ہے جس کو خلاصہ تفسیر میں اوپر لکھا گیا ہے کہ اللہ کے نزدیک تمہاری کوئی وقعت و حیثیت نہ ہوتی اگر تمہاری طرف سے اللہ کو پکارنا اور اس کی عبادت کرنا نہ ہوتا۔ کیونکہ انسان کی تخلیق کا منشاء ہی یہ ہے کہ وہ اللہ کی عبادت کرے جیسے دوسری آیت میں ہے وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ ، یعنی میں نے انسان اور جن کو اور کسی کام کے لئے پیدا نہیں کیا بجز اس کے کہ وہ میری عبادت کریں۔ یہ تو ایک عام ضابطہ بیان ہوا کہ بغیر عبادت کے انسان کی کوئی قدر و قیمت اور وقعت و حیثیت نہیں ہے اس کے بعد کفار و مشرکین جو رسالت اور عبادت ہی کے منکر ہیں ان کو خطاب ہے فَقَدْ كَذَّبْتُمْ ، یعنی تم نے تو سب چیزوں کو جھٹلا ہی دیا ہے اب تمہاری کوئی وقعت اللہ کے نزدیک نہیں فَسَوْفَ يَكُوْنُ لِزَامًا یعنی اب یہ تکذیب و کفر تمہارے گلے کا ہار بن چکے ہیں اور تمہارے ساتھ لگے رہیں گے یہاں تک کہ جہنم کے دائمی عذاب میں مبتلا کر کے چھوڑیں گے۔ ونعوذ باللہ من حال اہل النار۔
تم بحمد اللہ سبحانہ تفسیر سورة الفرقان یوم الاحد الثالث عشر من صفر المظفر 1391 ھ وباتمامہ تم بعون اللہ وکرمہ الحزب الرابع من الاحزاب السبعۃ القرانیہ واللہ سبحانہ وتعالی ارجو و اسال اتمام الباقی وما ذلک علی اللہ بعزیز۔
Top