Maarif-ul-Quran - Al-Furqaan : 75
اُولٰٓئِكَ یُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوْا وَ یُلَقَّوْنَ فِیْهَا تَحِیَّةً وَّ سَلٰمًاۙ
اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ يُجْزَوْنَ : انعام دئیے جائیں گے الْغُرْفَةَ : بالاخانے بِمَا صَبَرُوْا : ان کے صبر کی بدولت وَيُلَقَّوْنَ فِيْهَا : اور پیشوائی کیے جائینگے اس میں تَحِيَّةً : دعائے خیر وَّسَلٰمًا : اور سلام
ان کا بدلہ ملے گا کوٹھوں کے جھروکے اس لئے کہ وہ ثابت قدم رہے اور لینے آئیں گے ان کو وہاں دعا اور سلام کہتے ہوئے
اُولٰۗىِٕكَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ ، غرفہ کے لغوی معنی بالاخانہ کے ہیں۔ جنت میں مقربین خاص کے لئے ایسے غرفات ہوں گے جو عام اہل جنت کو ایسے نظر آئیں گے جیسے زمین والے ستاروں کو دیکھتے ہیں۔ (رواہ البخاری و مسلم وغیرھما۔ مظہری) مسند احمد، بیہقی، ترمذی، حاکم میں حضرت ابو مالک اشعری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جنت میں ایسے غرفے ہوں گے جن کا اندرونی حصہ باہر سے اور بیرونی حصہ اندر سے نظر آتا ہوگا۔ لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ، یہ غرفے کن لوگوں کے لئے ہیں۔ آپ نے فرمایا، جو شخص اپنے کلام کو نرم اور پاک رکھے اور ہر مسلمان کو سلام کرے اور لوگوں کو کھانا کھلائے اور رات کو اس وقت تہجد کی نماز پڑھے جب لوگ سو رہے ہوں (مظہری)
وَيُلَقَّوْنَ فِيْهَا تَحِيَّةً وَّسَلٰمًا یعنی جنت کی دوسری نعمتوں کے ساتھ ان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوگا کہ فرشتے ان کو مبارکباد دیں گے اور سلام کریں گے۔ یہاں تک مومنین مخلصین کی خصوصی عادات و اعمال اور ان کی جزا وثواب کا ذکر تھا، آخری آیت میں پھر کفار و مشرکین کو عذاب سے ڈرا کر سورت کو ختم کیا گیا ہے۔
Top