بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Kashf-ur-Rahman - Nooh : 1
اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖۤ اَنْ اَنْذِرْ قَوْمَكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اِنَّآ : بیشک ہم نے اَرْسَلْنَا : بھیجا ہم نے نُوْحًا : نوح کو اِلٰى قَوْمِهٖٓ : اس کی قوم کی طرف اَنْ اَنْذِرْ : کہ ڈراؤ قَوْمَكَ : اپنی قوم کو مِنْ : سے قَبْلِ : اس سے پہلے اَنْ يَّاْتِيَهُمْ : کہ آئے ان کے پاس عَذَابٌ اَلِيْمٌ : عذاب دردناک
بیشک ہم نے نوح (علیہ السلام) کو اس کی قوم کی طرف یہ حکم دے کر بھیجا کہ تو اپنی قوم کو اس سے پیشتر کہ ان پر دردناک عذاب آئے ڈرا دے۔
(1) بلا شبہ ہم نے نوح (علیہ السلام) کو اس کی قوم کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا کہ اے نوح (علیہ السلام) تو اپنی قوم کو کفرو شرک سے ڈرادے اس سے پہلے کہ ان پر درد ناک عذاب آئے۔ یعنی ان کو کہو کہ دیکھو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو اور نہ خدا کے پیغمبروں کی مخالفت کرو ورنہ یادرکھو کہ تم پر سخت دردناک عذاب نازل ہوگا ، یعنی طوفان میں غرق کردیئے جائو گے یا جہنم میں داخل ہوگے یا دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی دونوں جگہ عذاب دیئے جائو گے آگے نوح (علیہ السلام) کا بیان ہے۔
Top