Kashf-ur-Rahman - As-Saff : 2
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : اے لوگو جو ایمان لائے ہو لِمَ تَقُوْلُوْنَ : کیوں تم کہتے ہو مَا لَا : وہ جو نہیں تَفْعَلُوْنَ : تم کرتے
اے ایمان والو تم ایسی بات کیوں کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو۔
(2) اے ایمان والو ! تم ایسی بات کیوں کہتے ہو جو کرتے نہیں۔ یعنی ایسی بات زبان سے کیوں نکالتے ہو جو پوری نہیں کرتے کہتے ہیں نبی کریم ﷺ نے اصحاب بدر کی تعریف فرمائی تھی اور ان کے اجروثواب کا ذکر فرمایا تھا بعض صحابہ ؓ نے شوق ظاہر کیا اور کہا اگر اب کی کوئی جنگ ہوئی تو ہم بھی خوب دل کھول کر لڑیں گے لیکن اس کے بعد جنگ احدہوئی تو اس میں وہ بہادری ظاہر نہیں ہوئی جس کا اظہار کرتے تھے اس پر فرمایا کہ ایسی بات زبان سے کیوں کہتے ہو جو پوری نہیں کرتے۔ بعض حضرات نے فرمایا یہ آیت ان لوگوں کے حق میں جو دوسروں کو نصیحت کرتے اور خود اس کے خلاف کرتے ہیں یعنی بےعمل عالم یا بےعمل واعظ۔ مطلب یہ ہے کہ اے ایمان والو دوسرے لوگوں کو ایسی بات کیوں کہتے ہو جو خود نہیں کرتے۔
Top