Kashf-ur-Rahman - Al-Furqaan : 36
فَقُلْنَا اذْهَبَاۤ اِلَى الْقَوْمِ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ؕ فَدَمَّرْنٰهُمْ تَدْمِیْرًاؕ
فَقُلْنَا : پس ہم نے کہا اذْهَبَآ : تم دونوں جاؤ اِلَى الْقَوْمِ : قوم کی طرف الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا : جنہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتیں فَدَمَّرْنٰهُمْ : تو ہم نے تباہ کردیا انہیں تَدْمِيْرًا : بری طرح ہلاک
پھر ہم نے ان سے کہا کہ تم دونوں ان لوگوں کے پاس جائو جنہوں نے ہمارے دلائل کی تکذیب کی ہے آخر کار ہم نے ان تکذیب کرنے والوں کو بالکل ہی ہلاک کردیا
(36) پھر ہم نے ان سے کہا کہ تم دونوں ان لوگوں کے پاس جائو جنہوں نے ہمارے دلائل توحید کی تکذیب کی ہے پھر ہم نے ان سب تکذیب کرنے والوں کو بالکل ہلاک کردیا یعنی موسیٰ (علیہ السلام) اور ہارون (علیہ السلام) وہاں گئے اور فرعون کو سمجھایا مگر وہ اور اس کی قوم متاثر نہ ہوئی اور بالآخر وہ سب ہلاک و برباد کردئیے گئے آیات کی تکذیب جو فرمائی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے پہلے وہاں شاید حضرت یوسف (علیہ السلام) کا دین رائج تھا لوگ اس کی تکذیب کرتے ہوں گے یا عقلی دلائل مراد ہوں گے جسکی وجہ سے ہر شخص توحید الٰہی کا مکلف ہے۔
Top