Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Kashf-ur-Rahman - Al-Baqara : 196
وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِ١ؕ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِ١ۚ وَ لَا تَحْلِقُوْا رُءُوْسَكُمْ حَتّٰى یَبْلُغَ الْهَدْیُ مَحِلَّهٗ١ؕ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِیْضًا اَوْ بِهٖۤ اَذًى مِّنْ رَّاْسِهٖ فَفِدْیَةٌ مِّنْ صِیَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ١ۚ فَاِذَاۤ اَمِنْتُمْ١ٙ فَمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ اِلَى الْحَجِّ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِ١ۚ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَةِ اَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَ سَبْعَةٍ اِذَا رَجَعْتُمْ١ؕ تِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ١ؕ ذٰلِكَ لِمَنْ لَّمْ یَكُنْ اَهْلُهٗ حَاضِرِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ۠ ۧ
وَاَتِمُّوا
: اور پورا کرو
الْحَجَّ
: حج
وَالْعُمْرَةَ
: اور عمرہ
لِلّٰهِ
: اللہ کے لیے
فَاِنْ
: پھر اگر
اُحْصِرْتُمْ
: تم روک دئیے جاؤ
فَمَا
: تو جو
اسْتَيْسَرَ
: میسر آئے
مِنَ
: سے
الْهَدْيِ
: قربانی
وَلَا
: اور نہ
تَحْلِقُوْا
: منڈاؤ
رُءُوْسَكُمْ
: اپنے سر
حَتّٰى
: یہانتک کہ
يَبْلُغَ
: پہنچ جائے
الْهَدْيُ
: قربانی
مَحِلَّهٗ
: اپنی جگہ
فَمَنْ
: پس جو
كَانَ
: ہو
مِنْكُمْ
: تم میں سے
مَّرِيْضًا
: بیمار
اَوْ
: یا
بِهٖٓ
: اسکے
اَذًى
: تکلیف
مِّنْ
: سے
رَّاْسِهٖ
: اس کا سر
فَفِدْيَةٌ
: تو بدلہ
مِّنْ
: سے
صِيَامٍ
: روزہ
اَوْ
: یا
صَدَقَةٍ
: صدقہ
اَوْ
: یا
نُسُكٍ
: قربانی
فَاِذَآ
: پھر جب
اَمِنْتُمْ
: تم امن میں ہو
فَمَنْ
: تو جو
تَمَتَّعَ
: فائدہ اٹھائے
بِالْعُمْرَةِ
: ساتھ۔ عمرہ
اِلَى
: تک
الْحَجِّ
: حج
فَمَا
: تو جو
اسْتَيْسَرَ
: میسر آئے
مِنَ الْهَدْيِ
: سے۔ قربانی
فَمَنْ
: پھر جو
لَّمْ يَجِدْ
: نہ پائے
فَصِيَامُ
: تو روزہ رکھے
ثَلٰثَةِ
: تین
اَيَّامٍ
: دن
فِي الْحَجِّ
: حج میں
وَسَبْعَةٍ
: اور سات
اِذَا رَجَعْتُمْ
: جب تم واپس جاؤ
تِلْكَ
: یہ
عَشَرَةٌ
: دس
كَامِلَةٌ
: پورے
ذٰلِكَ
: یہ
لِمَنْ
: لیے۔ جو
لَّمْ يَكُنْ
: نہ ہوں
اَھْلُهٗ
: اس کے گھر والے
حَاضِرِي
: موجود
الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ
: مسجد حرام
وَاتَّقُوا
: اور تم ڈرو
اللّٰهَ
: اللہ
وَ
: اور
اعْلَمُوْٓا
: جان لو
اَنَّ
: کہ
اللّٰهَ
: اللہ
شَدِيْدُ
: سخت
الْعِقَابِ
: عذاب
اور حج اور عمرے کو خاص اللہ تعالیٰ کے لئے پورا پورا ادا کیا کرو پھر اگر تم روک دئیے جائو تو قربانی کا جو جانور تم کو میسر ہو وہ ادا کرو اور تم اپنے سروں کو اس وقت تک نہ منڈوائو جب تک وہ قربانی اپنے ٹھکانے سے نہ پہوپخ ہوجائے اور اگر تم میں سے کوئی شخص بیمار ہوجائے یا اس کے سر میں کوئی تکلیف تو وہ روزے رکھ کر یا صدقہ دے کر یا قربانی کرکے سر منڈوالے کا فدیہ ادا کردے پھر جب تم مطمئن ہو تو جو شخص عمرے کو حج کے ساتھ ملا کر فائدہ اٹھائے اس پر ایک قربانی جو اس کو میسر ہو لازم ہے پھر اگر کسی ممتنع کو قربانی میسر نہ ہو تو بجائے قربانی کے اس کے ذمہ تین روزے تو ایام حج میں ہیں اور سات روزدے جب تم حج سے فارغ ہوکر واپس ہو تب ہیں یہ تین اور سات پورے دس ہوئے یہ عمرے کو حج سے ملا کر فائدہ اٹھانا ان لوگوں کو جائز ہے جن کے اہل و عیال مسجد حرام کے قرب و نواح میں رہتے ہوں یعنی آفاقی ہوں اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور اچھی طرح جان لو کہ اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والا ہے
1
1
اور جب تم حج اور اسی طرح عمرے کی نیت کرلو تو حج اور عمرے کو محض اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور رضا جوئی کے لئے پوری طرح ادا کیا کرو پھر اگر تم سو اتفاق سے کسی دشمن یا کسی مرض یا خرچ کی کمی کے باعث روک دئیے جائو اور حج یا عمرہ بجا نہ لا سکو تو تم کو جو جانور قربانی کا میسر ہو اس کے قربانی کرکے احرام ختم کردو اور حلال ہوجائو لیکن یہ خیال رکھو کہ جب تک تمہاری قربانی کا جانور اپنے ٹھکانے پر نہ پہونچ جائے یعنی کوئی شخص اس کو حرام میں لیجا کر ذبح نہ کردے اس وقت تک اپنے سروں کو نہ منڈوائو اور احرام سے نہ نکلو مگر ہاں کوئی ایسا بیمار ہو کہ جس میں سر منڈانا ضروری ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو مثلاً دادہو یا زخم ہو یا سر میں جوئیں پڑگئی ہوں تو لا چاری کو سر منڈا لے مگر فدیہ دے دے اور فدیہ یہ تین صورتیں ہیں کہ یا تو تین روزے رکھے جائیں یا چھ مساکین کو فی مسکین صدقہ ٔ فطر کے برابر گیہوں دیدے اور یا ایک قربانی کردے پھر جب تم مطمئن ہو یعنی کوئی رکاوٹ پیش ہی نہ آئے یا دشمن اور مرض وغیرہ کی رکاوٹ دور ہوجائے تو ہر شخص عمرے کو حج کے ساتھ ملا کر فائدہ اٹھائے اور دونوں کو ایک ہی سفر میں ادا کرے تو اس پر ایک قربانی جو اس کو میسر آسکے ۔ ضروری اور لازمی ہے لیکن کسی متمتع کو اگر قربانی میسر نہ ہو تو اس پر تین روزے تو ایام حج میں ہیں اور سات روزے اس وقت ہیں جب وہ بالکل حج سے فارغ ہوکر واپس ہو یہ تین اور سات پورے دس دن کے دس روزے ہوئے یہ سہولت و آسانی کہ ایک ہی سفر میں عمرے کو حج سے ملا کر فائدہ حاصل کرنا چاہو تو کرلو صرف اس شخص کے لئے ہے جس کے اہل و عیال مسجد حرام کے آس پاس نہ رہتے ہوں یعنی میقات کے اندر کار رہنے والا نہ ہو بلکہ میقات سے باہر کا باشندہ ہو جس کو اصطلاح میں آفاقی کہتے ہیں اور دیکھو تمام احکام کی بجاآوری میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور یہ بات اچھی طرح جان لو کہ اللہ تعالیٰ حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے میں بہت سخت ہے۔ (تیسیر) ہم نے تیسیر میں ضرورت کے لائق ترجمہ کا کافی خلاصہ کردیا ہے اب چند ضروری باتیں عرض کرنا چاہتے ہیں۔ (
1
) حج توار کان مخصوصہ کا نام ہے جو سرمایہ داروں پر فرض ہوتا ہے اور عمر میں صرف ایک دفعہ فرض ہوتا ہے اور اسکے ادا کرنے اور احرام باندھنے کے دن بھی مخصوص ہوتے ہیں البتہ عمرے کیلئے کوئی دن خاص نہیں جب چاہے عمرہ کرسکتا ہے البتہ رمضان میں عمرہ کرنے کی فضیلت احادیث میں آئی ہے ورنہ تمام سال میں جب چاہے عمرہ کرسکتا ہے۔ عمرہ اس کا نام ہے کہ حرم سے باہر نکل کر عمرہ کا احرام باندھے خانہ کعبہ کا طواف کرے اور صفا مروہ کے درمیان سعی کرے اور سر منڈوا کر احرام کھول دے عورت ہو تو سر نہ منڈوائے بلکہ ایک انگل سر کے بال کترا کر احرام سے نکل جائے۔ ہر چند کہ حج مالداروں پر فرض ہے اور عمرہ نہ فرض ہے نہ واجب ہے بلکہ سنت موکدہ ہے لیکن جو شخص خواہ اس پر حج فرض نہ ہو حج کی نیت سے اشہر حج میں احرام باندھ لے اور اسی طرح کوئی عمرے کی نیت سے عمرے کا احرام باندھ لے تو پھر حج اور عمرے کا پورا کرنا ضروری اور واجب ہوجاتا ہے جیسے نفل نماز کی نیت باندھنے کے بعد اور نفلی روزے کی نیت کرلینے کے بعد نماز اور روزے کا پورا کرنا ضروری اور لازمی ہوجاتا ہے۔ (
2
) اب فرض کرو کسی نے حج یا عمرے کا احرام باندھا اور وہ کسی وجہ سے روک دیا گیا مثلاً بد امنی ہوگئی یا کوئی دشمن مانع ہوگیا جیسے حدیبیہ میں نبی کریم ﷺ اور آپ کے ساتھیوں کو کفار مکہ نے روک دیا تھا یا کوئی بیماری پیش آگئی یا کسی کے پاس روپیہ ختم ہوگیا تو ایسی حالت میں احرام ختم کردے مگر اس طرح نہیں کہ رکتے ہی احرام کھول کر بیٹھ جائے بلکہ ایک قربانی کسی کے ہاتھ جو اپنا معتبر ہو حرم میں بھیج دے اور اس کو تاریخ بتادے کہ فلاں تاریخ حرم میں پہونچ کر اس قربانی کو ذبح کردینا اور جب وہ تاریخ آئے تو اس امر کا ظن غالب ہو کہ اس معتبر شخص نے میری قربانی ذبح کردی ہوگی تو اس وقت سر منڈوا کر حلا ل ہوجائے اور یہ جو قرآن کریم میں ہدی کا لفظ آتا ہے اس سے بکری، دُنبہ، بھیڑ، گائے اور اونٹ مراد ہوتے ہیں اب ان میں سے جو میسر ہو کم درجہ ایک بھیڑیا بکرا یا دنبہ ہے عرض جو توفیق ہو اس کو حرم میں بھیج کر ذبح کرا دے پھر حلال ہو اس کو دم احصار کہتے ہیں۔ (
3
) اسی حلال ہونے اور سر منڈوانے کے سلسلہ میں ایک اور مسئلہ بھی حضرت حق تعالیٰ نے بتادیا جو احصار اور غیر احصار دونوں حالتوں میں جاری ہوگا۔ مثلاً ایک آدمی کو ایسی بیماری پیش آگئی جس میں سر منڈوانا ضروری ہے یا سر میں کوئی زخم ہی ہوگیا یا سر میں درد کا دورہ پڑگیا یا بکثرت جوئیں پڑگئیں۔ غرض کوئی ایسی صورت پیش آگئی جس میں سر منڈوانا ضروری ہے تو اس شخص کو سر منڈوا لینا درست ہے خواہ وہ محصر ہو یا محصر نہ ہو مگر اس سر منڈوانے کے بدلہ فدیہ یعنی شرعی بدلہ دینا ہوگا اور اس فدیہ کی تین شکلیں ہیں تین روزے رکھ لے یا چھ مساکین کو کھانا دے دے اور کھانے کی وہی صورت جو مسکین کے لئے متعین ہے یعنی پونے دو سیر گیہوں یا ساڑھے تین سیر جو جو صدقہ فطر کا قاعدہ ہے ایک مسکین کو پونے دو سیر سے کم نہ دے اور نہ زیادہ دے اگر کسی نے ایک مسکین کو دو کا حصہ دے دیا تو ایک ہی شمار ہوگا اور چاہے تو ایک قربانی کردے اس کو دم جنایت کہتے ہیں اس کے لئے حرم کی شرط نہیں جہاں ایسا موقعہ پیش آئے وہیں ذبح کردے۔ خلاصہ یہ کہ تینوں باتوں میں سے جو بات چاہے وہ کردے اگر محصر ہے تو اس پر دم احصار بھی ہوگا اور دم جنایت بھی بشرطیکہ وہ بجائے روزوں کے اور صدقہ کے قربانی کرنا چاہے اور اگر وہ بیمار محصر نہیں ہے تو پھر اس کا فدیہ وہی تین چیزوں میں سے ایک چیز ہے اگر یہ قربانی کو اختیار کردے گا تو اس پر صرف دم جنایت ہوگا۔ (
4
) اب آگے کی بات سمجھ لینے کے لئے پہلے حج کی صورتیں سمجھ لیجئے۔ میقات سے گذرتے وقت یا تو فقط حج کا احرام باندھا جائے اس کو افراد کہتے ہیں یا حج اور عمرے دونوں کی نیت کرکے احرام باندھا جائے اس کو قرآن کہتے ہیں یا فقط عمرے کا باندھا جائے اور مکہ پہنچ کر عمرہ کرکے حلال ہوجائے پھر ساتویں تاریخ کو مکہ سے حج کا احرام باندھ لے اس کو تمتع کہتے ہیں یعنی ایک ہی سفر میں حج بھی کرے اور عمرہ بھی۔ اگر ایک سفر کے ساتھ دونوں ایک ہی احرام سے ادا کرے تو قران ہے اور اگر عمرے کے بعد احرام کھول کر پھر منیٰ میں جاتے وقت احرام باندھے تو تمتع ہے۔ بہرحال اس شخص پر جو ایک ہی سفر میں دونوں چیزیں ادا کرنا چاہتا ہے خواہ احرام ایک ہو یا نہ ہو اس پر ایک قربانی واجب ہے اونٹ اور گائے کے ساتویں حصے میں شریک ہوجائے یا مستقل ایک بکری بھیڑ وغیرہ کردے اس کو حنیفہ کے نزدیک دم شکر کہتے ہیں اور اس میں سے حاجی اگر کچھ گوشت کھاناچا ہے تو کھا بھی سکتا ہے۔ (
5
) اگر اس قسم کا تمتع کرنے والا قربانی نہ کرسکے تو وہ دس روزے رکھے ان روزوں کی صورت یہ ہو کہ تین روزے تو ایام حج میں رکھے ان کی آخری تاریخ نویں ذی الحجہ ہو یعنی ساتویں، آٹھویں نویں کا روزہ رکھے پھر ایام تشریق شروع ہوجائیں گے ان میں روزہ رکھنا ممنوع ہے تو اس لئے بالکل حج سے فارغ ہونے کے بعد جب لوٹو تب رکھ لو۔ اگر مکہ معظمہ میں قیام ہو تو مکہ میں رکھ لو۔ اور اگر حج کرتے ہی رخصت ہوجائو تو وطن میں آکر رکھ لو یہ تین اور سات پورے دس
01
ہوگئے۔ (
6
) میقات اس مقام کو کہتے ہیں جہاں سے مکہ کے جانے والے زائر بغیر احرام باندھے نہیں گذر سکتے۔ مختلف جہت سے آنے والوں کے لئے الگ الگ میقات ہیں جیسے مدینہ والوں کے لئے ذوالحلیفہ اور عراق والوں کے لئے ذات عرق اور شام سے آنے والوں کے لئے حجفہ اور نجد سے آنے والوں کے لئے قرن اور یمن کی طرف سے اور اسی طرح ہندوستان سے آنے والوں کے لئے یلملم پس جو لوگ ان میقات سے باہر کے باشندے ہیں ان کو تو یہ اجازت ہے کہ وہ اگر چاہیں تو ایک ہی سفر میں عمرہ اور حج کرلیں خواہ ایک احرام سے جیسے قران کرنے والا یا دو احرام سے جیسے متمتع باقی رہے میقات کے اندر رہنے والے لوگ وہ قران یا تمتع نہیں کرسکتے کیونکہ مکہ ان سے بہرحال قریب ہے وہ جب چاہیں آکر عمرہ کرسکتے ہیں بخلاف دوسرے لوگوں کے کہ جو میقات سے باہر کے باشندے ہیں ان کو دشواری ہوگی۔ (واللہ اعلم) اب گویا حج کی تین صورتیں ہوگئیں۔ افراد۔ قران۔ تمتمع امام شافعی (رح) ک نزدیک افراد افضل ہے۔ امام اعظم (رح) کے نزدیک قران افضل ہے اور امام مالک (رح) کے نزدیک تمتع افضل ہے۔ تفصیل فقہ کی کتابوں میں مذکور ہے یہاں تو صرف اتنی بات ہے کہ ایک ہی سفر میں حج اور عمرے دونوں کا ثواب حاصل کرنے والے اور دونوں کو ملا کرف ائدہ اٹھانے والے پر یوم نحر میں ایک قربانی واجب ہے اور قربانی میسر نہ ہو تو دس
01
روزے تین حج کے دنوں میں اور سات واپسی پر۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یہاں سے حکم حج کئے ہیں حج کے طریق یہ کہ احرام باندھے پھر عرفہ کے دن عرفات میں حاضر ہو پھر وہاں سے چلے تورات رہے۔ مشعر الحرام میں پھر صبح عید منا میں پہنچ کر کنکر پھینکے پھر مکہ میں جاکر طواف رخصت کرے اور چلا جائے اور عمرے کے طریق یہ کہ احرام باندھے جن دونوں چاہے اور طواف کعبہ کرے اور صفا اور مرہ کے بیچ دوڑے پھر حجامت کرا کر احرام اتار دے اور حج اور عمرے میں قربانی ضرور نہیں مگر کسی سبب سے یہاں اللہ تعالیٰ نے تین سبب فرمائے۔ ایک یہ کہ احرام کرکے روکا گیا۔ مرض سے یا دشمن سے تو کسی کے ہاتھ قربانی بھیج دیوے۔ جب مکہ میں قربانی ذبح ہوتب یہ احرام سے نکلے پہلے حجاجت نہ کرے دوسرا یہ کہ آزار سے سر کے بالوں سے عاجز ہوکر احرام میں حجامت کرے تو اس کا بدلہ ہے یا قربانی پہنچانی یا تین روزے یا چھ محتاجوں کو کھلا دے تیسرا یہ کہ حج اور عمرہ جدا جدا نہ کرے ایک ہی سفر میں دونوں کو ادا کرے تو قربانی ضرور ہے پھر قربانی پیدا نہ ہو تو دس روزے تین حج کے دنوں میں اور سات پیچھے اور قربانی کم سے کم ایک بکری ایک شخص کو اور ایک گائے یا اونٹ سات شخص کو اور حج اور عمرہ سے جو قربانی آئے سو مکہ کے ساکنوں پر نہیں۔ (موضح القرآن) سبحان اللہ ! حضرت شاہ صاحب (رح) نے پوری آیت کا کس قدر جامع خلاصہ نکالا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) نے یہ جو فرمایا ہے کہ مکہ کے ساکنوں پر نہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قربانی تو دونوں کو ملانے پر ہے مکہ والوں پر نہ تمتع ہے نہ قرآن پھر ان قربانی کیسی ؟ اب آگے پھر حج کا بیان ہے (تسہیل)
Top