Kashf-ur-Rahman - Al-Baqara : 192
فَاِنِ انْتَهَوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
فَاِنِ : پھر اگر انْتَهَوْا : وہ باز آجائیں فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا
پھر اگر وہ باز آجائیں تو اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے4
4 پھر اگر یہ کفار اس پر بھی اپنی شرارت اور فتنے سے باز آجائیں تو اللہ تعالیٰ غفور الرحیم ہے۔ (تیسیر) یعنی کفر سے باز آجائیں اور اسلام لے آئیں کیونکہ کفر ہی تمام حرکات شنیعہ اور غیر قانونی افعال کی جڑ ہے اور تمام فتنوں کی یہی ایک فتنہ اصلی اور حقیقی بنیاد ہے جب اس سے باز آجائیں اور کفر سے تائب ہوکر مسلمان ہوجائیں تو اللہ تعالیٰ ان کے پہلے جرائم کو بخش دے گا اور اپنی مہربانی سے ان کو اعمال خیر کی توفیق عطا فرمائے گا اور اپنی اور نعمتوں سے بھی ان کو بہر ہ مند کرے گا۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی اس سب پر اگر اب بھی مسلمان ہوں تو توبہ قبول ہے۔ (موضح القرآن) حضرت شاہ صاحب (رح) کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ جو کچھ کرچکے وہ کرچکے۔ اب بھی ان کے لئے گنجائش ہے اگر اپنی کافرانہ روش کو ترک کرکے اسلام کے آگے سرخم کردیں تو خدا تعالیٰ ان کے ساتھ مغفرت اور رحمت کا برتائو کرے گا۔ ( تسہیل )
Top