Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 87
اِلَّا رَحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ١ؕ اِنَّ فَضْلَهٗ كَانَ عَلَیْكَ كَبِیْرًا
اِلَّا : مگر رَحْمَةً : رحمت مِّنْ رَّبِّكَ : تمہارے رب سے اِنَّ : بیشک فَضْلَهٗ : اس کا فضل كَانَ : ہے عَلَيْكَ : تم پر كَبِيْرًا : بڑا
مگر صرف آپ کے رب کی مہربانی ہے کہ اس نے ایسا نہیں کیا بیشک آپ پر اس کا بڑا فضل ہے۔
-87 مگر یہ آپ کے پروردگار ہی کی رحمت ہے کہ اس نے ایسا نہیں کیا بلاشبہ آپ پر اللہ تعالیٰ کا بڑا فضل یہ۔ یعنی قرآن شریف ایک نعمت عظمیٰ ہے اگر اللہ تعالیٰ چ ہے تو اس کی نعمت کو سلب کرسکتا ہے یعنی نہ وجود خارجی باقی رہے نہ وجود ذہنی اور اگر یہ چیز سلب ہوجائے تو تمہارا کوئی حمایتی ہم سے واپس بھی نہیں دلا سکتا مگر آپ کے پروردگار کی مہربانی سے ایسا نہیں ہوگا کیونکہ آپ پر اس کا بڑا فضل ہے۔ شاید یہاں سلب وحی کا ذکر اس لئے فرمایا کہ کوئی روح خواہ کتنی ہی کامل ہو اس کے سب اوصاف و کمالات اللہ تعالیٰ کے بخشے ہوئے ہیں اور مستعار ہیں کوئی کمال کسی کا ذاتی نہیں ہے۔
Top