Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 83
وَ اِذَاۤ اَنْعَمْنَا عَلَى الْاِنْسَانِ اَعْرَضَ وَ نَاٰ بِجَانِبِهٖ١ۚ وَ اِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ كَانَ یَئُوْسًا
وَاِذَآ : اور جب اَنْعَمْنَا : ہم نعمت بخشتے ہیں عَلَي : پر۔ کو الْاِنْسَانِ : انسان اَعْرَضَ : وہ روگردان ہوجاتا ہے وَنَاٰ بِجَانِبِهٖ : اور پہلو پھیر لیتا ہے وَاِذَا : اور جب مَسَّهُ : اسے پہنچتی ہے الشَّرُّ : برائی كَانَ : وہ ہوجاتا ہے يَئُوْسًا : مایوس
اور جب ہم انسان کو کوئی نعمت عطا کرتے ہیں تو ہمارا حق ماننے سے منہ موڑتا اور اپنا پہلوپھیر لیتا ہے اور جب اس کو کوئی سختی پہونچتی ہے۔ توہ بالکل مایوس ہوجاتا ہے
-83 اور انسانوں میں سے بعض انسان ایسا ہے کہ جب ہم اس کو اپنی نعمت عطا کرتے ہیں اور اپنے انعام و اکرام سے نوازتے ہیں تو وہ ہمارا حق اور ہمارے احکام ماننے سے منہ موڑتا اور اپنا پہلو پھیر لیتا ہے اور جب اس کو کوئی سختی اور دکھ پہنچتا ہے تو وہ بالکل مایوس اور ناامید ہوجاتی ہے۔ یہ کافر کی حالت بیان فرمائی کہ نعمت کی حالت میں نافرمان اور دکھ کے وقت اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ناامید حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں بازو ہٹا دے یعنی بندگی سے سرکتا جاوے۔ 12 گویا کسی حالت میں بھی اللہ تعالیٰ سے تعلق نہیں نہ نعمت میں نہ مصیبت میں۔
Top