Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 80
وَ قُلْ رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّ اَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّ اجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْكَ سُلْطٰنًا نَّصِیْرًا
وَقُلْ : اور کہیں رَّبِّ : اے میرے رب اَدْخِلْنِيْ : مجھے داخل کر مُدْخَلَ : داخل کرنا صِدْقٍ : سچا وَّاَخْرِجْنِيْ : اور مجھے نکال مُخْرَجَ : نکالنا صِدْقٍ : سچا وَّاجْعَلْ : اور عطا کر لِّيْ : میرے لیے مِنْ لَّدُنْكَ : اپنی طرف سے سُلْطٰنًا : غلبہ نَّصِيْرًا : مدد دینے والا
اور آپ یوں دعا کیجیے اے میرے رب جہاں مجھ کو پہنچائے خوبی کے ساتھ پہنچائیو اور جہاں سے مجھ کو نکالے خوبی کے ساتھ نکالیو اور مجھے اپنے پاس سے ایسا غلبہ عطا کیجیو جس کو تیری مدد حاصل ہو۔
-80 اور اے پیغمبر ﷺ ! آپ یوں دعا کیجیے کہ اے میرے پروردگار تو مجھ کو جہاں لے جائے خوبی اور راحت کے ساتھ لے جائیو اور جہاں سے مجھ کو نکالے اور لے جائے خوبی اور راحت کے ساتھ نکالیو اور لے جائیو اور مجھ کو اپنے پاس سے ایسا غلبہ اور زور عنایت کیجیو جس کو تیری مدد اور نصرت حاصل ہو۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں اس شہر سے نکال آبرو سے اور کسی جگہ بیٹھا آبرو سے اللہ تعالیٰ نے مدینے میں بٹھایا اور وہاں کے لوگ حکم میں دیئے جن سے دین کو مدد ہوئی۔ 12 چونکہ کوئی غلبہ اور تسلط جب تک حق تعالیٰ کی نصرت اس کو حاصل نہ ہو اس کو پائیداری نہیں ہوتی۔ اس لئے ” واجعل لی من لدنک سلطاناً نصیراً “ سکھایا۔ دعا میں آگے اس دعا کی قبولیت کا ذکر ہے۔
Top