Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 111
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَكْبِیْرًا۠   ۧ
وَقُلِ : اور کہ دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے لَمْ يَتَّخِذْ : نہیں بنائی وَلَدًا : کوئی اولاد وَّلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کے لیے شَرِيْك : کوئی شریک فِي الْمُلْكِ : سلطنت میں وَلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کا وَلِيٌّ : کوئی مددگار مِّنَ : سے۔ سبب الذُّلِّ : ناتوانی وَكَبِّرْهُ : اور اس کی بڑائی کرو تَكْبِيْرًا : خوب بڑائی
اور کہہ دیجیے سب خوبیاں اللہ کے لئے ہیں جو نہ اولاد رکھتا ہے اور نہ سلطنت میں اس کا کوئی شریک ہے اور نہ وہ عاجز و بےکس ہے کہ اس لئے اس کا کوئی مددگار ہے اور خوب اس کی بڑائی بیان کیا کیجیے۔
- 1 1 1 اور یوں کہئے تمام تعریفیں اور سب خوبیاں اللہ ہی کے لئے ہیں جو نہ اولاد رکھتا ہے اور نہ سلطنت میں اس کا کوئی شریک ہے اور نہ وہ ایسا کمزور اور حقیر ہے کہ اس کا کوئی مددگار ہے اور آپ اس کی پوری پوری بڑائی بیان کیا کیجیے۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں کوئی مددگار نہیں ذلت کے وقت یعنی اس پر کبھی ذلت ہی نہیں کہ مددگار چاہئے بادشاہوں کے ہاں امیر اس سے زیر پڑجاتے ہیں کہ برے وقت میں ان کی رفاقت ضرور ہوتی ہے وہاں یہ مذکور ہی نہیں یہاں جس سے تقویت حاصل ہوتی ہے وہ یا تو اولاد ہے یا کوئی برابر کا ساجھی اور شریک یا کوئی بڑا جو قوت میں زیادہ ہوا اور وہ حمایتی اور مددگار ہو ۔ اللہ تعالیٰ کو ان تینوں قسموں میں سے کسی کی بھی ضرورت نہیں نہ وہاں اولاد نہ شریک نہ کوئی طاقت میں زیادہ جو حمایتی اور مددگار ہو پریشانی اور حملہ آوروں کے حملے اور شکست اور ذلت کے خوف سے انسان کو حمایتیوں کی ضرورت ہوتی ہے اور چونکہ حضرت حق جل مجدہ، کے ہاں نہ کوئی ذلت اور شکست کا اندیشہ نہ کوئی ان پر حملہ آور اور نہ کسی کا خطرہ۔ اس لئے ان کو نہ کسی حمایتی کی ضرورت اور نہ وہ کسی مددگار کے محتاج اور نہ ان کا کوئی مددگار، سورة بنی اسرائیل کو تسبیح سے شروع کیا اور تحمید و تکبیر پر ختم ۔” سبحان اللہ والحمد للہ واللہ اکبر “ نبی کریم ﷺ اپنے گھر کے تمام بڑوں چھوٹوں کو یہ آیت سکھایا کرتے تھے اور اس آیت کو آپ آیت العزینی عزت والی آیت فرمایا کرتے تھے۔ بعضے آثار میں ہے کہ جس گھر میں یہ آیت پڑھی جائے وہ گھر آفت اور چوری وغیرہ سے محفوظ رہتا ہے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ کو نبی کریم ﷺ نے ہر دکھ بیماری دور ہونے کے لئے فرمایا یوں کہا کر۔ توکلت علی الحی الذی لا یموت والحمد للہ الذی لم یتخذ ولداً ولم یکن لہ شریک فی الملک ولم یکن لہ ولی من الذل و کبرہ تکبیراً “
Top