Kashf-ur-Rahman - Al-Hijr : 47
وَ نَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِهِمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰى سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیْنَ
وَنَزَعْنَا : اور ہم نے کھینچ لیا مَا : جو فِيْ : میں صُدُوْرِهِمْ : ان کے سینے مِّنْ : سے غِلٍّ : کینہ اِخْوَانًا : بھائی بھائی عَلٰي : پر سُرُرٍ : تخت (جمع) مُّتَقٰبِلِيْنَ : آمنے سامنے
اور ہم ان کے دلوں سے باہمی دنیاوی بخش کو اس طور پر سلب ک دیں گے کہ وہ بھائی بھائی کی طرح رہیں گے اور وہ تختوں پر ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے
47 ۔ اور ہم نے ان کے دلوں سے باہمی رنجش اور خفگی اس طرح دور کردیں گے اور سلب کرلیں گے کہ وہ بھائی بھائی کی طرح رہیں گے اور وہ تختوں پر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھا کریں گے یعنی دنیاوی رنجش اور خفگی کا وہاں کوئی اثر نہ ہوگا سب بھائیوں کی طرح رہیں گے اور جب کبھی آپس میں جمع ہوں گے تو ایک دوسرے کے روبرو تختوں پر بیٹھا کریں گے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی دنیا میں جو کچھ آپس میں خفگی تھی جی صاف ہوگئے اس سے معلوم ہوا کہ کبھی دو آدمیوں میں خفگی رہی ہے اور وے دونوں بہشتی ہیں جیسے حضرت ؐ کے اصحاب ؓ ۔ 12
Top