Kashf-ur-Rahman - Al-Hijr : 16
وَ لَقَدْ جَعَلْنَا فِی السَّمَآءِ بُرُوْجًا وَّ زَیَّنّٰهَا لِلنّٰظِرِیْنَۙ
وَلَقَدْ جَعَلْنَا : اور یقیناً ہم نے بنائے فِي : میں السَّمَآءِ : آسمان بُرُوْجًا : برج (جمع) وَّزَيَّنّٰهَا : اور اسے زینت دی لِلنّٰظِرِيْنَ : دیکھنے والوں کے لیے
اور بلا شبہ ہم نے آسمان میں بڑے بڑے ستارے پیدا کئے ہیں اور دیکھنے والوں کے لئے ہم نے آسمان کو آراستہ کیا
16 ۔ اور بلا شبہ ہم نے آسمان میں بڑے بڑے ستارے بنائے اور ہم نے آسمان کو دیکھنے والوں کے لئے آراستہ کیا اور خوش نما بنایا ۔ ہم نے مجاہد کے قول کے مطابق ترجمہ کیا ہے انہی ستاروں کی ہیبت سے پیدا شدہ شکل کو برج کہتے ہیں ۔ بعض نے برج کا ترجمہ محل کے ساتھ کیا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں حق تعالیٰ بندوں سے وہ خطاب کرتا ہے جو یہ سمجھیں ان کے عرف میں آسمان مشر ق سے مغرب تک اور مغرب سے مشرق تک بارا پھانک ہے جیسے خربوزہ دہی بارہ برج ہیں اور سورج برس دن سب طے کرتا ہے موسم گرمی سردی کا اس سے بدلتا ہے اور گرمی سے مینہ آتا ہے اور مینہ سے دنیا بستی ہے اور رونق آسمان کی ستارے میں ۔ 12 برجوں کی تعداد بارہ ہے اور ان برجوں کے نام یہ ہیں۔ حمل ، ثور ، جوزا ، سرطان ، اسد ، سنبلہ ، میزان ، عقرب ، قوس ، جدی ، دلو ، حوت ۔
Top