Jawahir-ul-Quran - As-Saff : 10
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ : اے لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو هَلْ اَدُلُّكُمْ : کیا میں رہنمائی کروں تمہاری عَلٰي تِجَارَةٍ : اوپر ایک تجارت کے تُنْجِيْكُمْ : بچائے تم کو مِّنْ عَذَابٍ : عذاب سے اَلِيْمٍ : دردناک
اے ایمان والو8 میں بتلاؤں تم کو ایسی سوداگری جو بچائے تم کو ایک عذاب دردناک سے
8:۔ ” یا ایہا الذین امنوا “ یہ مومنین سے دوسرا خطاب ہے برائے ترغیب الی القتال۔ مومنو ! کیا میں تمہیں ایسا کاروبار بتاؤ جو تمہیں دردناک عذاب سے بچا لے ؟ وہ یہ ہے کہ تم اللہ کی وحدانیت پر اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لاؤ اور خدا کی راہ میں مال اور جان سے جہاد کرو۔ اگر تم سمجھو تو یہ تمہارے حق میں بہت بہتر ہے۔ اس سے اللہ تمہارے گناہ معاف فرما دے گا اور تم کو جنت کے باغوں میں داخل کرے گا جن میں نہریں بہ رہی ہوں گی اور صاف ستھرے مکانات میں داخل فرمائے گا جو بہشت ہائے جاودانی میں تیار ہیں اور آخرت میں دوزخ سے بچ کر ایسے بہشتوں میں داخل ہونا ہی بڑی کامیابی ہے۔ اور ایک اور چیز بھی تمہیں عطاء ہوگی۔ جسے تم پسند کرتے ہو یعنی دنیا میں کفار کے مقابلہ میں تمہیں اللہ کی طرف سے مدد نصیب ہوگی اور بہت جلد تمہاری فتح ہوگی۔ اس کے بعد پیغمبر (علیہ الصلوۃ والسلام) کو مخاطب کر کے فرمایا۔ یہ خوشخبری مومنوں کو سنا دو ۔ ” واخری “ سے دنیا میں فتح و نصرت مراد ہے۔ ولکم خلۃ اخری سوی ذلک فی الدنیا، نصر من اللہ لکم علی اعداء کم و فتح قریب یعجلہ لکم (طبری ج 28 ص 91) ۔
Top