Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 87
وَ مِنْ اٰبَآئِهِمْ وَ ذُرِّیّٰتِهِمْ وَ اِخْوَانِهِمْ١ۚ وَ اجْتَبَیْنٰهُمْ وَ هَدَیْنٰهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَ : اور مِنْ : سے (کچھ) اٰبَآئِهِمْ : ان کے باپ دادا وَذُرِّيّٰتِهِمْ : اور ان کی اولاد وَاِخْوَانِهِمْ : اور ان کے بھائی وَاجْتَبَيْنٰهُمْ : اور ہم نے چنا انہیں وَهَدَيْنٰهُمْ : اور ہم نے ہدایت دی انہیں اِلٰى : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
اور ہدایت کی ہم نے بعضوں کو91 ان کے باپ داؤد میں سے اور ان کی اولاد میں سے اور بھائیوں میں سے اور ان کو ہم نے پسند کیا اور سیدھی راہ چلایا
91 سترہ نبیوں کا نام بنام ذکر کرنے کے بعد اب یہاں باقی انبیاء (علیہم السلام) کا اجمالاً ذکر فرمایا یعنی مذکورہ نبیوں کے آباء و اجداد میں سے، ان کی اولاد میں سے اور ان کی برادری میں سے جتنے بھی نبی گذرے ہیں ان سب کو ہم نے باقی مخلوق پر برتری عطا کی اور ان سب کو صراط مستقیم (سیدھی راہ) یعنی راہ توحید کی طرف راہنمائی کی وَمِنْ اٰبائِھِمْ (مذکورہ بالا نبیوں کے باپوں میں سے) اس سے مراد یہ ہے کہ جن انبیاء کے باپ تھے اسی طرح وَمنْ ذُرِّیّٰتِھِمْ وَ اِخْوَانِھِمْ کا مطلب بھی یہ ہے کہ ان میں سے جن کے اولاد اور بھائی تھے یہ مطلب نہیں کہ ان میں سے ہر ایک کا باپ بھی تھا اور ہر ایک کی اولاد بھی تھی جیسا کہ قادیانی کہتے ہیں اور اس سے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے لیے باپ کے وجود پر استدلال کرتے ہیں۔
Top