Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 82
اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْۤا اِیْمَانَهُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِكَ لَهُمُ الْاَمْنُ وَ هُمْ مُّهْتَدُوْنَ۠   ۧ
اَلَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَلَمْ يَلْبِسُوْٓا : نہ ملایا اِيْمَانَهُمْ : اپنا ایمان بِظُلْمٍ : ظلم سے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ لَهُمُ : ان کے لیے الْاَمْنُ : امن (دلجمعی) وَهُمْ : اور وہی مُّهْتَدُوْنَ : ہدایت یافتہ
جو لوگ یقین لے آئے88 اور نہیں ملا دیا انہوں نے اپنے یقین میں کوئی نقصان انہی کے واسطے ہے دلجمعی اور وہی ہیں سیدھی راہ پر
88 یہ پہلے سوال کا جواب ہے اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا کلام ہے یا ادخال الٰہی ہے۔ ظلْم سے مراد شرک ہے۔ جیسا کہ صحیح بخاری ج 2 ص 666 میں ہے جب یہ آیت نازل ہوئی تو صحابہ کرام نے گھبرا کرحضور ﷺ کی خدمت میں عرض کیا یارسول اللہ ہم میں سے کون ہے جس نے ظلم و زیادتی نہ کی ہو اس پر سورة لقمان کی آیت اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْم نازل ہوئی۔ یعنی امن و سلامتی صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو ایمان لائے اور جنہوں نے اللہ کی توحید کو مانا اور پھر اس میں ذرہ برابر شرک کی ملاوٹ نہ کی۔
Top