Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 53
وَ كَذٰلِكَ فَتَنَّا بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لِّیَقُوْلُوْۤا اَهٰۤؤُلَآءِ مَنَّ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ مِّنْۢ بَیْنِنَا١ؕ اَلَیْسَ اللّٰهُ بِاَعْلَمَ بِالشّٰكِرِیْنَ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح فَتَنَّا : آزمایا ہم نے بَعْضَهُمْ : ان کے بعض بِبَعْضٍ : بعض سے لِّيَقُوْلُوْٓا : تاکہ وہ کہیں اَهٰٓؤُلَآءِ : کیا یہی ہیں مَنَّ اللّٰهُ : اللہ نے فضل کیا عَلَيْهِمْ : ان پر مِّنْۢ بَيْنِنَا : ہمارے درمیان سے اَلَيْسَ : کیا نہیں اللّٰهُ : اللہ بِاَعْلَمَ : خوب جاننے والا بِالشّٰكِرِيْنَ : شکر گزار (جمع)
اور اسی طرح ہم نے آزمایا ہے بعضے لوگوں کو بعضوں سے61 تاکہ کہیں کیا یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے فضل کیا ہم سب میں کیا نہیں ہے اللہ خوب جاننے والا شکر کرنے والوں کو
61 اب تک دعویٰ توحید پر سات عقلی دلیلیں بیان ہوئیں ابآگے منکرین کے انکار کی وجوہ کا سلسلہ شروع ہورہا ہے کہ ایسے واضح عقلی دلائل کے باجود منکرین توحید کا کیوں انکار کرتے ہیں۔ یہ انکار کی پہلی وجہ ہے اور کاف اس میں تشبیہ کے لیے نہیں بلکہ بیان کمال کے لیے ہے۔ لِیَقُوْلُوْا میں لام عاقبت کیلئے ہے۔ اس وجہ کا حاصل یہ ہے کہ مشرکین جو دولت مند تھے وہ مسلمانوں کو حقیر سمجھتے تھے اور غریب لوگوں کے اسلام کی طرف سبقت کرنے کی وجہ سے ان سے حسد کرتے تھے۔ الکفار الاغنیاء کانوا یحسدون فقراء الصحابۃ ؓ عنھم علی کو نھم سابقین فی الاسلام متسارعین الی قبولہ (روح ج، ص 162) ۔
Top