Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 39
وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا صُمٌّ وَّ بُكْمٌ فِی الظُّلُمٰتِ١ؕ مَنْ یَّشَاِ اللّٰهُ یُضْلِلْهُ١ؕ وَ مَنْ یَّشَاْ یَجْعَلْهُ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو کہ كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات صُمٌّ : بہرے وَّبُكْمٌ : اور گونگے فِي : میں الظُّلُمٰتِ : اندھیرے مَنْ : جو۔ جس يَّشَاِ : چاہے اللّٰهُ : اللہ يُضْلِلْهُ : اسے گمراہ کردے وَمَنْ يَّشَاْ : اور جسے چاہے يَجْعَلْهُ : اسے کردے (چلادے) عَلٰي : پر صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
اور جو جھٹلاتے ہیں ہماری آیتوں کو46 وہ بہرے اور گونگے ہیں اندھیروں میں جس کو چاہے اللہ گمراہ کرے اور جس کو چاہے ڈال دے سیدھی راہ پر
46 یہ تکذیب کرنے والوں کے لیے زجر ہے۔ یعنی جو لوگ ضد وعناد کی وجہ سے آیات الٰہی کو جھٹلاتے ہیں ان کے دلوں پر مہر جباریت لگ جاتی ہے اور وہ کفر و شرک کے اندھیروں میں سرگرداں پھرتے ہیں نہ حق سن سکتے ہیں اور نہ حق بات کہہ سکتے ہیں۔ حضرت شیخ قدس سرہ فرماتے ہیں کہ جب منکرین ضد وعناد کی وجہ سے حق کا انکار کرتے ہیں تو حق تعالیٰ ان سے فہم کی استعداد سلب کرلیتا ہے اور ان کے دلون پر مہر جباریت ثبت کردیتا ہے لیکن جسے چاہتا ہے یعنی جو لوگ انابت کرتے ہیں تو ان کو قبول حق کی استعداد عطا فرما دیتا ہے۔
Top