Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 116
وَ اِنْ تُطِعْ اَكْثَرَ مَنْ فِی الْاَرْضِ یُضِلُّوْكَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ هُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر تُطِعْ : تو کہا مانے اَكْثَرَ : اکثر مَنْ : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں يُضِلُّوْكَ : وہ تجھے بھٹکا دیں گے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ اِنْ : نہیں يَّتَّبِعُوْنَ : بیروی کرتے اِلَّا : مگر (صرف) الظَّنَّ : گمان وَاِنْ هُمْ : اور نہیں وہ اِلَّا : مگر يَخْرُصُوْنَ : اٹکل دوڑاتے ہیں
اور اگر تو کہنا مانے گا126 اکثر لوگوں کا جو دنیا میں ہیں تو تجھ کو بہکا دیں گے اللہ کی راہ سے وہ سب تو چلتے ہیں اپنے خیال پر اور سب اٹکل ہی دوڑاتے ہیں
126 یہ زجر ہے اکثر من فی الارض مراد مشرکین ہیں۔ والمراد باکثرھم الکفار (روح) سَبِیْل اللہ سے مراد توحید باری تعالیٰ یعنی اگر آپ کفار و مشرکین کی بات مان لیں گے تو وہ تو آپ کو توحید کی راہ سے ہٹانے ہی کی کوشش کریں گے۔ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ الخ آپ کے پاس تو اللہ کی طرف سے وحی آتی ہے اور آپ کا علم علم الیقین ہے مگر مشرکین کے پاس ظن وتخمین کے سوا کچھ نہیں وہ محض ظن کی بنا پر شرک کر رہے ہیں یَخْرصُوْنَ وہ اللہ پر جھوٹ باندھتے ہیں اور اللہ کی طرف ولد (نائب) اور شرکاء کی نسبت کرتے ہیں والمراد انھم یکذبون علی اللہ تعالیٰ فیما ینبون الیہ جل شانہ کا تخاذ الود وجعل عبادۃ الاوثان ذریعۃ الیہ سبحانہ (روح ج 8 ص 12) ۔
Top