Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 52
اَوَ لَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَقْدِرُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ۠   ۧ
اَوَ : کیا لَمْ يَعْلَمُوْٓا : وہ نہیں جانتے اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ يَبْسُطُ : فراخ کرتا ہے الرِّزْقَ : رزق لِمَنْ : جس کے لیے يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے وَيَقْدِرُ ۭ : اور تنگ کردیتا ہے اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لائے
اور کیا نہیں جان چکے53 کہ اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اور ناپ کردیتا ہے، البتہ اس میں پتے ہیں ان لوگوں کے واسطے جو مانتے ہیں
53:۔ ” اولم یعلموا الخ “ یہ چھٹی عقلی دلیل ہے گذشتہ دلائل سے علی سبیل الترقی۔ اس سے قبل انسان کے اتبدائی اور انتہائی احوال کا ذکر تھا۔ یہاں درمیانی حال مذکور ہے۔ یعنی روزی کی تنگی اور فراخی اللہ کی قدرت کاملہ کے واضح نشانات ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سب کچھ اللہ کے اختیار میں ہے اور وہی فاعل حقیقی ہے۔ لایات دالۃ علی ان الھوادث کافۃ من اللہ تعالیی شانہ والاسباب فی التحقیقۃ ملغاۃ (روح ج 24 ص 13) ۔
Top