Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 33
وَ الَّذِیْ جَآءَ بِالصِّدْقِ وَ صَدَّقَ بِهٖۤ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُتَّقُوْنَ
وَالَّذِيْ : اور جو شخص جَآءَ : آیا بِالصِّدْقِ : سچائی کے ساتھ وَصَدَّقَ : اور اس نے تصدیق کی بِهٖٓ : اس کو اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْمُتَّقُوْنَ : (جمع) متقی
اور جو لے کر آیا سچی بات 35اور سچ مانا جس نے اس کو، وہی لوگ ہیں ڈر والے
35:۔ ” والذی جاء الخ “ یہ منکرین کے مقابلے میں مومنین کا حال اور ان کے لیے بشارتِ اخروی ہے۔ جو شخص پیغامِ حق لے کر آیا۔ صرف لے کر ہی نہیں آیا بلکہ دل و جان سے اسے مانتا بھی ہے تو ایسے لوگ ہی حقیقت میں خدا سے ڈرنے والے اور پرہیز گار ہیں۔ اس سے رسول اللہ ﷺ اور بالتبع صحابہ کرام ؓ مراد ہیں اور ” الصدق “ سے پیغام حق یعنی پیغام توحید مراد ہے۔ الموصول عبادرۃ عن رسول اللہ ﷺ کما اخرجہ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ والبیہقی فی الاسماء والصفات عن ابن عباس و فسر الصدق بلا الہ الا اللہ والمؤمنون داخلون بدلالۃ السیاق وحکم التبعیۃ الخ (روح ج 24 ص 2) ۔
Top