Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 68
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا هِیَ١ؕ قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَّ لَا بِكْرٌ١ؕ عَوَانٌۢ بَیْنَ ذٰلِكَ١ؕ فَافْعَلُوْا مَا تُؤْمَرُوْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا ادْعُ ۔ لَنَا : دعاکریں۔ ہمارے لئے رَبَّکَ : اپنا رب يُبَيِّنْ ۔ لَنَا : بتلائے ۔ ہمیں مَا هِيَ : کیسی ہے وہ قَالَ : اس نے کہا اِنَّهٗ : بیشک وہ يَقُوْلُ : فرماتا ہے اِنَّهَابَقَرَةٌ : وہ گائے لَا فَارِضٌ : نہ بوڑھی وَلَا بِكْرٌ : اور نہ چھوٹی عمر عَوَانٌ : جوان بَيْنَ ۔ ذٰلِکَ : درمیان۔ اس فَافْعَلُوْا : پس کرو مَا : جو تُؤْمَرُوْنَ : تمہیں حکم دیاجاتا ہے
بولے کہ دعا کر ہمارے واسطے اپنے رب سے کہ بتا دے ہم کو کہ وہ گائے کیسی ہے140 کہا وہ فرماتا ہے کہ وہ گائے ہے نہ بوڑھی اور نہ بن بیاہی درمیان میں ہے بڑھاپے اور جوانی کے اب کر ڈالو جو تم کو حکم ملا ہے
ف140 اب یہاں سے اسرائیلیوں کے تعنت اور حکم خداوندی کے امتثال میں لیت ولعل کا سلسلہ شروع ہوتا ہے یہاں مَا ھِیَ کے ذریعے گائے کی حقیقت مختصہ سے سوال نہیں ہے بلکہ یہ سوال محض ایضاح حال کیلئے ہے لَا فَارِضٌ وَلَا بِکْرٌ یعنی وہ نہ بوڑھی ہو اور نہ بچی الفارض اسم للمسنۃ التی انقطعت ولاد تھا من الکبر والبکر اسم للصغیرۃ التی لم تلد من الصغر (روح ص 7-286 ج 1) عَوَانٌۢ بَيْنَ ذٰلِكَ ۔ یہ ماقبل کی تاکید ہے، عوان اسے کہتے ہیں جو مذکورہ دونوں عمروں کے درمیان ہو وسط بین السنین (معالم ص 60 ج 1) ای لاھی صغیرۃ ولاھی مسنۃ (قرطبی ص 449 ج 1) فَافْعَلُوْا مَا تُـؤْمَرُوْن۔ یعنی حکم کی تعمیل کرو اور زیادہ سوال و جواب نہ کرو۔ ای من ذبح البقرۃ ولا تکرروا السوال ولا تتعنتوا (روح ص 288 ج 1) تجدید للامر وتاکید وتنبیہ علی ترک التعنت فما ترکوہ (قرطبی ص 449 ج 1) ۔
Top