Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 245
مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗۤ اَضْعَافًا كَثِیْرَةً١ؕ وَ اللّٰهُ یَقْبِضُ وَ یَبْصُۜطُ١۪ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
مَنْ : کون ذَا : وہ الَّذِيْ : جو کہ يُقْرِضُ : قرض دے اللّٰهَ : اللہ قَرْضًا : قرض حَسَنًا : اچھا فَيُضٰعِفَهٗ : پس وہ اسے بڑھا دے لَهٗٓ : اس کے لیے اَضْعَافًا : کئی گنا كَثِيْرَةً : زیادہ وَاللّٰهُ : اور اللہ يَقْبِضُ : تنگی کرتا ہے وَيَبْصُۜطُ : اور فراخی کرتا ہے وَاِلَيْهِ : اور اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹائے جاؤگے
کون شخص ہے ایسا جو کہ قرض دے اللہ کو اچھا قرض478 پھر دو گنا کر دے اللہ اس کو کئی گنا اور اللہ ہی تنگی کردیتا ہے اور وہی کشادہ کرتا ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
478 حکم جہاد کے بعد یہ جہاد فی سبیل اللہ میں مال خرچ کرنے کی ترغیب ہے اور اللہ کو قرض دینے سے اللہ کی راہ میں خرچ کرنا مراد ہے۔ والمراد النفقة فی الجھاد لانہ لما امر بالقتال فی سبیل اللہ ویحتاج فیہ الی المال حث علی الصدقة لیتھیا اسباب الجھاد (مدارک ص 97 ج 1) ۔ فَيُضٰعِفَهٗ لَهٗٓ اَضْعَافًا كَثِيْرَةً ۭ۔ اللہ کی راہ میں دیا ہوا تمہارا مال ضائع نہیں کیا جائے گا بلکہ اصل استحقاق سے کہیں زیادہ تمہیں اس کا اجر وثواب دیا جائے گا۔ وَاللّٰهُ يَـقْبِضُ وَيَبْصُۜطُ ۔ جہاد میں خرچ کرنے کی وجہ سے دولت کی کمی کا خطرہ محسوس نہ کرو کیونکہ دولت کی کمی بیشی اور رزق کی فراخی وتنگی تو خدا کے اختیار میں ہے جب اس نے دولت دی ہے تو اسے اس کی راہ میں خرچ کرو۔ وہ تمہیں اور زیادہ دے گا پہلے خرچ کرنے پر ثواب آخرت کا وعدہ فرمایا۔ اور یہاں دنیا میں وسعت رزق کی امید دلائی۔ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ ۔ انجام کار خدا کے سامنے حاضر کیے جاؤگے اور تم سے سوال کیا جائیگا کہ تم نے خدا کی دی ہوئی دولت کہاں کہاں خرچ کی وہاں ایک ایک پائی کا حساب ہوگا اس لیے اب وقت ہے اپنی دولت کو خدا کے پسندیدہ مصارف میں خرچ کرلو جن میں سب سے بہتر مصرف جہاد ہے۔
Top