Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 192
فَاِنِ انْتَهَوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
فَاِنِ : پھر اگر انْتَهَوْا : وہ باز آجائیں فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا
پھر اگر وہ باز آئیں تو بیشک اللہ بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے366
366 یعنی اگر وہ ایمان لے آئیں اور شرک چھوڑ دیں اور جنگ و قتال سے باز آجائیں تو اللہ تعالیٰ ان کے گذشتہ گناہ معاف فرما کر انہیں اپنی رحمت میں شامل فرما لے گا۔ ای عن قتالکم بالایمان فان اللہ یغفرلہم جمیع ما تقدم ویرحم کلا منھم بالعفو عما اجترموا (قرطبی ص 353 ج 2) وَقٰتِلُوْھُمْالخ یہاں بھی ہُمْ کی ضمیر ان مشرکینِ عرب کی طرف راجع ہے اور فتنۃ سے مراد شرک ہے یعنی مشرکین عرب سے اس وقت تک جہاد جاری رکھو جب تک کہ سرزمین عرب سے شرک کا بالکل خاتمہ ہوجائے۔ اور ہر طرف صرف اللہ ہی کی عبادت اور پکار ہونے لگے۔ ضمیر المفعول عائد علی من قاتلہ وھم کفار مکہ والفتنۃ ھنا الشرک وما تابعہ من اذی امسلمین امروا بقتالھم حتی لا یعبدوا غیر اللہ ولا یسن بھم سنۃ اھل الکتاب فی قبول الجزیۃ قالہ ابن عباس (بحر ص 67 ج 2) یعنی لا یکون شرک باللہ وحتی لا یعبدو دونہ احد (ابن جریر ص 109 ج 2)
Top